ملکی سٹاک مارکیٹوں میں مندی رہی، کے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس گیارہ ہزارآٹھ سوپوائنٹس کی سطح سے بھی گرگیا۔

کراچی سٹاک مارکیٹ کا انڈیکس کاروبار کے آغاز پرپچاس سے زائد پوائنٹس بڑھ کرگیارہ ہزارنوسو پوائنٹس کی سطح عبورکرگیا لیکن شئیرزکی فروخت شروع ہونے پر اپنی تیزی برقرارنہ رکھ سکا۔ سرمایہ کاروں نے انرجی، بینکس اورسیمنٹ سیکٹرزشئیرز کی فروخت کو ترجیح دی جس کے بعد کے ایس ای ہنڈرڈ انڈیکس چھپن پوائنٹس کمی کے بعد گیارہ ہزار سات سو ترانوے پوائنٹس پربند ہوا۔ سرمایہ کاروں کے محتاط رویے کے باعث کاروباری حجم نو کروڑ شئیرزتک محدود ہو کررہ گیا، کاروباری حجم کے اعتبارسے ایزگرڈ نائن کے شئیرزمیں سودے نمیاں رہے۔ حب پاور، فاظمہ فرٹیلائزر، نیشنل بینک، اینگرو کیمیکلز اورڈی جی خان سیمنٹ کے شئیرزکا اختتام منفی نمبرزمیں ہوا۔ دوسری طرف لاہور سٹاک مارکیٹ میں بھی مندی رہی اورمارکیٹ اکیس پوائنٹس کی کمی کے ساتھ تین ہزارچھ سو باون پوائنٹس پر بند ہوئی۔ مارکیٹ میں ایک سو اکتیس کمپنیوں کے اکتیس لاکھ ستاسی ہزار نو سو تئیس حصص کا کاروبار ہوا۔ بیس کمپنیوں کے حصص میں اضافہ، چوالیس کمپنیوں کے حصص میں کمی جبکہ ستاسٹھ کمپنیوں کے حصص میں استحکام رہا۔

ای پیپر دی نیشن