دل کرتا ہے صوبے کو لوٹنے والے سب افراد کو اُلٹا لٹکا دوں‘ کرپشن ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے : شہبازشریف

لاہور (خبرنگار خصوصی+ نیوز رپورٹر+ خبرنگار) وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا ہے کہ دل کرتا ہے کہ ان سب افراد کو اُلٹا لٹکا دوں جنہوں نے صوبے کو لوٹا اور پیسے دبئی اور سپین لے گئے۔ ان خائنوں کے پیٹ سے تمام پیسہ نکلواﺅں گا، سابقہ دور میں اربوں کے منصوبے صرف لوٹ مار کیلئے بنائے گئے۔ لاہور تا قصور روڈ، رنگ روڈ لاہور اس کی مثالیں ہیں۔ ان منصوبوں کو بددیانتی کے جبڑوں سے نکال کر امانت،دیانت عوامی خدمت کے منصوبوں کا روپ دیا ہے۔ وہ لبرٹی پارک اینڈ رائیڈ پلازہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ ڈی جی ایل ڈی اے کو کہا ہے کہ ایک سال نہیں بلکہ 6ماہ میں مزید 10پارکنگ پلازہ تعمیر کریں۔ لاہور میں کرکٹ گراﺅنڈ تعمیر کرنے کا منصوبہ غفلت کا شکار ہو گیا تھا، اب 3ہفتے میں لاہور میں کرکٹ گراﺅنڈز کیلئے جگہ کے چناﺅ کی ہدایت کر دی ہے۔ ڈی جی ایل ڈی اے سے گلے شکوے تھے جو اب دور ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لبرٹی پارک اینڈ رائیڈ پلازے میں 80دکانوں کی شفاف نیلامی کی جائے گی۔ دریں اثناءوزیراعلیٰ کی زیر صدارت ایوان وزیراعلیٰ میں پنجاب کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں 18ویں آئینی ترمیم کی روشنی میں صوبوں کو منتقل ہونے والی وزارتوں کے امور کو چلانے کے حوالے سے مختلف محکموں کے 8ترمیمی بلوں کی منظوری دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے صوبے سے کرپشن کے خاتمے کے لئے ایک کابینہ کمیٹی بھی تشکیل دی جو اس حوالے سے اپنی سفارشات مرتب کرکے کابینہ کے آئندہ اجلاس میں پیش کرے گی جسے بعدازاں قانون سازی کے لئے اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ وزیراعلیٰ نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے کہا کہ کرپشن ملک کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے اور اس کے خاتمے کے لئے مل جل کر کوششیں کرنا ہوں گی۔انہوں نے کہا کہ سالانہ خفیہ رپورٹس کا سابقہ معیار بحال کیاجائے اور یہ رپورٹس تمام افسران واہلکاروں کی اصل کارکردگی کی بنیاد پر لکھی جانی چاہئیں۔ اجلاس میں کابینہ نے بورڈ آف ریونیو کے ٹرسٹ ایکٹ 1882ء‘ انتقال جائیداد ایکٹ 1882ئ‘ پارٹیشن ایکٹ 1908ئ‘ محکمہ صحت کے پنجاب وبائی امراض ایکٹ 2010 ئ‘ مختلف واقعات میں زخمی افراد کے لئے میڈیکل ایڈ ایکٹ 2004ء‘ محکمہ لیبر کے بچوں سے مشقت کے ایکٹ 1991ءاور ایمپلائمنٹ (ریکارڈ آف سروسز) ایکٹ 1951ءاور محکمہ اوقاف کے غلطیوں سے پاک قرآنی نسخوں کی اشاعت کے حوالے سے ایکٹ 2010 ءکی منظوری دی ۔ اجلاس میں پنجاب پبلک سروس کمشن کی سالانہ رپورٹ برائے 2009ءکی بھی منظوری دی گئی ۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ اور پنجاب کابینہ نے انسپکٹر جنرل پولیس طارق سلیم ڈوگر کو ان کی خدمات پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا ہے۔ دریں اثناﺅزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ وطن عزیز بیش بہا قربانیوں کے بعد اس لئے حاصل کیا گیا تھا کہ یہاں مساویانہ نظام ہو گا اور قانون و انصاف کی بالادستی ہو گی۔ یہ وہ پاکستان نہیں ہے جس کا خواب قائداعظمؒ نے دیکھا تھا۔ آج اشرافیہ کو تو تمام سہولتیں میسر ہیں لیکن ایک عام آدمی بنیادی سہولتوں سے بھی محروم ہے۔ وزیراعلیٰ نے علامہ اقبال میڈیکل کالج میں ڈیجیٹل لائبریری کے قیام کے لئے 50 لاکھ روپے گرانٹ کا بھی اعلان کیا۔ وہ علامہ اقبال میڈیکل کالج میںایمکان انٹرنیشنل کانفرنس 2010 ئ(AIMCON)کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ عوام نے قائد پاکستان مسلم لیگ محمد نوازشریف اور میری اپیل پر سیلاب متاثرین کیلئے دل کھول کر عطیات دیئے اور میرے اکاﺅنٹ میں ایک ارب 33 کروڑ روپے جمع ہو چکے ہیں۔دریں اثناءپنجاب کابینہ کے اجلاس میں بھی سوشل سکیورٹی ہسپتال کیلئے خریدی جانے والی مشین کی تحقیقاتی رپورٹ کا ذکر بھی آیا جس پر وزیراعلیٰ شہبازشریف نے چیف سیکرٹری کو ہدایت کی کہ وہ خود اس معاملہ کو دیکھیں۔لبرٹی چوک میں ایل ڈی اے کی نگرانی میں تعمیر کئے جانیوالے پارک اینڈ رائیڈ پلازہ کی تعمیر پر 75کروڑ روپے لاگت آنے پر پلازہ کی افتتاحی تقریب کے شرکاءاور اخبار نویس تبصرے کرتے رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پلازہ کا کل رقبہ ایک لاکھ 60ہزار 292فٹ ہے۔ ان فلور پر کوئی کھڑکی، دروازہ، دیوار نہیں ہے کھلے ہال ہیں تو پھر تین ہزار چھ سو دس روپے فی مربع فٹ کےسے لاگت آئی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...