ان ہاوس تبدیلی جیسی کوئی صورتحال نظر نہیں آ رہی : گیلانی

Dec 23, 2010

سفیر یاؤ جنگ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزےراعظم سےد ےوسف رضا گےلانی نے کہا ہے کہ خواہشات پر کوئی پابندی نہےں تاہم ان ہاوس تبدےلی جےسی کوئی صورت حال نظر نہےں آرہی ہے۔ مولانا فضل الرحمن سمجھدار سےاستدان ہےں تمام قومی معاملات مےں سےاسی قےادت متحد و متفق ہے خواتےن کے تحفظ کے لئے قوانےن کے حوالے سے خواتےن پارلمےنٹرےن کا کردار قابل ستائش ہے مضبوط و فعال جمہورےت کا بلاتعطل تسلسل انسانی حقوق کی ےقےنی فراہمی کی واحد ضمانت ہے حکومت نے 19ویں آئےنی ترمےم منظور کروا کر بڑے آئےنی و انتظامی چےلنج کو نمٹاےا ہے۔ آشا ورکنگ وےمن اسمبلی کے اجلاس کے دوران اخبار نوےسوں سے بات چےت، پارلےمنٹ کے وفد سے گفتگو اور وفاقی وزےر ثقافت پےر آفتاب شاہ جےلانی سے ملاقات مےں وزےراعظم نے اعظم سواتی حامد سعےد کاظمی کے حوالے سے سوال کے جواب مےں کہا کہ وہ اس پر کوئی تبصرہ نہےں کرےں گے۔ عوام نے سےلاب زدگان کے لےے بڑے جوش و جذبے کا مظاہرہ کےا۔ وفاقی وزےر ثقافت پےر آفتاب شاہ جےلانی نے سےلاب زدگان کے لئے وزےر اعظم کو 9.3 ملےن روپے کا چےک پےش کےا۔ درےں اثناءآشا وےمن اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزےر اعظم نے کہا کہ یہ سہرا صرف اِس پارٹی کے سر ہے کہ ملکی تاریخ میں قائم ہونے والی تمام چھوٹی بڑی سیاسی پارٹیوں میں پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت ایک نہیں بلکہ دو مرتبہ بیگم نصرت بھٹو اور شہید محترمہ بینظیر بھٹو جیسی بے مثال خواتین نے کی اِسی جماعت نے پہلی بار عورتوں کے حقوق کو اپنے سیاسی منشورکا اہم حصہ بنایا اور ہر بار منتخب ہونے پر اِس منشور پر عمل کیا۔ یہ ایک تاریخی حقیقت ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دورِ اقتدار میں اہم فیصلے کئے گئے جو خواتین، خصوصاً کارکن خواتےن کے لئے بھی اہم ثابت ہوئے ہیں۔ وزےراعظم نے کہا کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو کے عہدِ حکومت میں پہلی بار 1973ءکے آئین کے تحت قانون ساز اسمبلیوں میں عورتوں کی نشستیں مخصوص ہوئیں۔ پہلی بار ایک خاتون کو 1974ءمیں سینیٹر بنایا گیا‘ اِسی سال پہلی خاتون پارلیمانی سیکرٹری بھی مقرر کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال 22 دسمبر کو ورکنگ ویمن ڈے منایا جائے گا۔ دریں اثناءوزیراعظم سے ارکان پارلیمنٹ نے ملاقات کر کے 19ویں ترمیم کی منظوری پر مبارکباد دی۔ اس موقع پر وزیراعظم گیلانی نے کہا کہ حکومت بڑے آئینی اور انتظامی چیلنجز سے کامیابی سے نمٹ چکی ہے۔ اب اپنی توانائیاں عوام کا معیار زندگی بہتر بنانے کے لئے صرف کرنے کی ضرورت ہے‘ 19ویں ترمیم کی تاریخی کامیابی جمہوریت کے استحکام اور قانون کی حکمرانی کے لئے ارکان اسمبلی اور سیاسی قائدین کی سیاسی بلوغت اور سنجیدگی کا اظہار ہے۔ 19ویں ترمیم کے حوالے سے تاریخی کامیابی ارکان اسمبلی اور سیاسی جماعتوں کے قائدین کی طرف سے ملک میں جمہوریت کے استحکام اور قانون کی حکمرانی کے حوالے سے سیاسی بلوغت اور سنجیدگی کا اظہار ہے۔ وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے ارکان پارلیمنٹ میں وزیر مذہبی امور اور وزارت محنت و افرادی قوت کے انچارج وزیر سید خورشید شاہ‘ وزیر مملکت برائے داخلہ تسنیم قریشی‘ چیف وہپ رکن قومی اسمبلی شیخ آفتاب احمد کے علاوہ ارکان قومی اسمبلی رانا عبدالستار‘ ندیم احمد چن‘ ملک ابرار‘ حمیر حیات خان روکھڑی‘ عنایت علی شاہ‘ طارق انیس‘ طارق شبیر میو‘ سعید احمد ظفر‘ چودھری زاہد اقبال‘ ایم حیات خان‘ نعمان اسلام شیخ‘ راحیلہ بلوچ اور ریما کماری شامل تھیں۔
مزیدخبریں