مکرمی! ہمارے حکمرانوں نے آج تک سوائے کرپشن کے کچھ نہےں کےا انہوں نے اپنی تجورےاں تو بھر لےں لےکن غرےبوں کی دو وقت کی روٹی کا بندوبست نہ کےا۔ پاکستان کی اس اشرافےہ نے جس مےں سےاستدان، بےوروکرےٹ، ججز اور فوجی شامل ہےں نے روزِ اول سے اس ملک مےں اےک سنگدلانہ اور بے حسی سے بھرپور فضا قائم کرنے کی کوشش شروع کر رکھی ہے۔ انہوں نے لالچ، حرص اور دولت کی ہوس سے ملک کی سلامتی و استحکام کو داو¿ پر لگا دےا ہے۔ قائد کی محنتوں کے ثمر کو پہلے دو ٹکڑوں مےں تقسےم کر دےا اور اس کی پرواہ کرنے کی بجائے بقےہ کو بھی داو¿ پر لگاےا ہوا ہے۔ جو بھی حکمران آتا ہے وہ اپنے مفادات اور نان اےشوز مےں قوم کو الجھائے رکھتا ہے۔ اےسی باتےں جن کی عملی طور پر کوئی اہمےت نہےں ہوتی ان کی تشہےر کر کے سےاسی فائدے حاصل کرنے کی کوشش کرتے ہےں۔ کسی نے عوام کوماہانہ وظےفہ پر لگا رکھا ہے تو کوئی سستی روٹی کے ذرےعے اپنی مقبولےت بڑھانے کی کوشش مےں ہے۔ عوام کے حقےقی مسائل پر توجہ دےنے کی بجائے قوم کو بھکاری بنانے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اسی لئے ملک کو حقےقی ترقی کی ان منزلوں کی جانب گامزن نہےں کےا جا سکا جس کا خواب اس ملک کے قےام کی جدو جہد مےں حصہ لےنے والوں نے آج سے کئی دھائےاں پہلے دےکھا تھا۔(رانا زاہد اقبال فےصل آباد موبائل:0300-6607450)
حریص اشرافیہ
Dec 23, 2012