کراچی + لاہور (آن لائن + نوائے وقت نیوز) گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ نے اپنے عہدے سے استعفیٰ صدر مملکت آصف علی زرداری کو پیش کر دیا جسے صدر زرداری نے منظور کر لیا ہے۔ سردار لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ پارٹی اہمیت رکھتی ہے عہدہ نہیں‘ پارٹی جو بھی فیصلہ کرے گی قبول ہے۔ گورنر کھوسہ اور صدر زرداری کی ملاقات بلاول ہاﺅس کراچی میں ہوئی۔ اس موقع پر وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال و دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ نئے گورنر مخدوم احمد محمود کی نامزدگی پر بھی بات چیت کی گئی۔ صدر زرداری کا کہنا تھا کہ سردار لطیف کھوسہ نے گورنر کے عہدے کے فرائض بخوبی نبھائے۔ پارٹی کیلئے ان کی خدمات کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا جبکہ سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ جو بھی فیصلہ پارٹی کرے گی اس پر من و عن عمل کروں گا۔ علاوہ ازیں وزارت قانون نے نئے گورنر کے لئے سمری پیش کر دی ہے جس میں احمد محمود کا نام تجویز کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں پنجاب کے متوقع گورنر سید مخدوم احمد محمود نے کہا ہے کہ جب الیکشن کا ڈھول بجے گا تو ان کا بیٹا اور سیاسی ساتھی اپنے مستقبل کا لائحہ عمل متعین کرینگے۔ فی الحال پنجاب اسمبلی میں وہ پہلی حیثیت میں اپنی مدت پوری کریں گے۔ مخدوم احمد محمود نے کہا کہ ان کے گورنر پنجاب بننے سے صوبے میں پروٹول کلچر کا خاتمہ اور نئی احسن روایات قائم ہوں گی۔ بطور گورنر وہ وزیر اعلی یا دوسری شخصیات سب سے اچھے تعلقات رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی سیاست اپنی ہے، کسی کے اپنے متعلق بیانات پر تبصرہ نہیں کر سکتا وہ جو مرضی کہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اب ان کا کردار تبدیل ہو گیا۔