کراچی (نوائے وقت نیوز+ نیٹ نیوز) ایم کیو ایم نے سندھ حکومت کے بلدیاتی آرڈیننس ترمیمی بل اور صوبے میں حلقہ بندیوں کیخلاف کراچی پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی کے رکن خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ سندھ لوکل گورنمنٹ آرڈیننس ترمیمی بل پر مذاکرات کا وقت ختم ہو گیا، اداروں نے فیصلے نہ کئے تو فیصلے سڑکوں پر ہونگے، احتجاج شہر کی کسی شاہراہ پر بھی کیا جا سکتا ہے۔ بلدیاتی انتخابات کا کسی صورت بائیکاٹ نہیں کریں گے، سندھ کے بلدیاتی آرڈیننس کو مسترد کرتے ہیں، کالے قانون کے ذریعے سندھ کو تقسیم کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، اپنے مینڈیٹ کیلئے آج پھر عوام سڑکوں پر ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم اسمبلی کے باہر احتجاج ریکارڈ کرانا چاہتے تھے جہاں کالا قانون منظور کیا گیا۔ خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ یہ شہر صوبے کا 99فیصد ٹیکس ادا کرتا ہے، ایم کیو ایم سندھ کی شہری آبادی کی نمائندہ جماعت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ کی شہری آبادی 60فیصد اور دیہی آبادی 40فیصد ہے، کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ ایم کیو ایم بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کرے، ہم بلدیاتی انتخابات کا کسی صورت بائیکاٹ نہیں کریں گے اگر ہم نے بلدیاتی انتخابات میں حصہ نہیں لیا تو پھر کوئی بھی حصہ نہیں لے سکے گا۔ خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ بلدیاتی آرڈیننس سے متعلق عدلیہ کے فیصلے کا انتظار کر رہے ہیں، ہم یقین رکھتے ہیں کہ عدلیہ کسی دبائو کا شکار نہیں ہو گی اور حق پر فیصلہ کرے گی۔ کراچی کے عوام کو دیوار سے لگایا گیا تو دیوار ہی گر جائے گی، ہم جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، حکمرانوں کے چہروںکی لالی اور اسلام آباد کی ہریالی یہاں کے لوگوں کے ٹیکس سے ہے۔ کراچی کو دیوار سے نہ لگایا جائے، مظاہرین سے خطاب میں متحدہ کے رہنما فیصل سبزواری نے کہاکہ سندھ کے عوام پر جعلی قانون نافذ کیا جا رہا ہے، فرسودہ نظام کو تحفظ دینے والے قانون کی مزاحمت کرینگے۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے سندھ کو انتظامی طور پر تقسیم کر دیا۔ حیدر عباس رضوی نے خطاب میں کہا بلدیاتی آرڈیننس کی شکل میں جبر کا نظام مسلط کیا جا رہا ہے، ملک بھر میں نئی مردم شماری کرائی جائے۔ ادھر لندن سے واپسی پر کراچی ائرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ بلدیاتی آرڈیننس سندھ کو دیہی اور شہری علاقوں میں تقسیم کرنے کی سازش ہے، ہمارے مینڈیٹ کو ہائی جیک کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ کراچی حیدر آباد اور چھوٹے شہروں سے ایم کیو ایم کا امیدوار ہی جیتے گا۔ ایم کیو ایم بلدیاتی آرڈیننس کے خلاف احتجاج کرتی رہیگی۔ فاروق ستار نے بتایا کہ انکے قائد الطاف حسین سے طویل مشورے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کارکنوں کو بلدیاتی الیکشن میں بھرپور حصہ لینے کیلئے کہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ متحدہ پر الزامات کی تحقیقات ہو رہی ہیں لیکن کچھ ثابت نہیں ہوا۔ منی لانڈرنگ یا کسی اور کیس میں کسی کو نامزد کیا گیا نہ کوئی متحدہ کو چھوڑ کر جا رہا ہے۔