کراچی (آئی اےن پی) رواں مالی سال کے پانچ ماہ کے دوران کرنٹ اکاﺅنٹ خسارے میں ایک سو پچہتر فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ اسٹیٹ بینک کے اعدادوشمار کے مطابق رواں مالی سال جولائی سے نومبر دوہزار تیرہ کے دوران کرنٹ اکاونٹ خسارہ ایک سو پچہتر فیصد اضافے سے ایک ارب اٹھاسی کروڑ پچاس لاکھ ڈالر پر پہنچ گیا ہے۔ جس کی بڑی وجہ تجارتی خسارے میں اضافہ اور بیرونی سرمایہ کاری کی رفتار میں کمی ہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ کرنٹ اکاونٹ خسارہ بڑھنے کے سبب زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی کی اہم وجہ بن رہی ہے۔ جس کی وجہ سے حکومت کو کروڑ ڈالر کرنٹ اکاونٹ خسارہ کو پورا کرنے میں خرچ کرنا پڑ رہے ہیں۔ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ اڑسٹھ کروڑ چالیس لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا۔