ماموں کانجن (نامہ نگار) نواحی گائوں490گ ب میں ایک مخبوط الحواس عیسائی لڑکی سے مسلمان نوجوان کی مبینہ زیادتی کا گائوں کی پنچایت کوئی فیصلہ نہ کر سکی۔ دو دن بعد پنچایت نے متاثرہ عیسائی خاندان کو قانونی کارروائی کرنے کی اجازت دے دی۔ بتایا گیا ہے کہ دیہہ مذکورہ میں ایک عیسائی خاتون نے اسی گائوں کے ایک مسلم نوجوان پر اپنی مخبوط الحواس بیٹی کے ساتھ مبینہ زیادتی کا الزام لگاتے ہوئے انصاف کے لئے گائوں کے نمبردار اور دیگر چودھریوں کا دروازہ کھٹکھٹایا جنہوں نے متاثرہ عیسائی خاندان کو قانونی کارروائی سے روکتے ہوئے معاملہ کی تصدیق اور معافی تلافی کے لئے ان سے ٹائم مانگا اور دوروز تک پنچایت چلتی رہی مگر مبینہ ملزم نے اعتراف جرم سے انکار کرتے ہوئے صفائی کا کہنے کے لئے محض اس لڑکی کے گھر تک جانے کا اعتراف کیا۔ پنچایت کی طرف سے ملزم کو مشکوک قرار دیتے ہوئے اسے سزا دینے کی کوشش کی جو ملزم نے تسلیم کرنے سے انکار کر دیا جس پر پادری پرویز پیارا کے مطابق پنچایت نے انہیں قانونی کارروائی کرنے کی اجازت دیتے ہوئے ملزم کے خلاف پنچایتی فیصلہ لکھ کر دے دیا ہے جس پر اب وہ قانونی کارروائی کریں گے۔
ماموں کانجن: مخبوط الحواس عیسائی لڑکی سے مبینہ زیادتی کا پنچایت فیصلہ نہ کر سکی، متاثرہ خاندان کو قانونی کارروائی کی اجازت
Dec 23, 2015