افغانستان دہشتگردوں کی پناہ گا ختم کرے طالبان سے مذاکرات کیلئے پھر کردار ادا کرینگے:پاکستان

اقوام متحدہ (این این آئی)پاکستان نے شمالی وزیرستان میں آپریشن’’ ضرب عضب‘‘ کے بعد فرار ہونے والے دہشت گردوں کی افغانستان میں پناہ گاہیںختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں افغانستان سے تعاون نہیں ملا،افغانستان سے اپنے شہریوںکو نشانہ بنانے کی کسی کو اجازت نہیں دیں گے،پاکستان بیانات کی سفارتکاری کا قائل نہیں، اختلافات کو مذاکرات کے ذریعے دور کیا جانا چاہیے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب نبیل منیر نے سلامتی کونسل میں افغانستان کی صورتحال بارے ایک مباحثے کے دوران خطاب میں کہا کہ افغانستان میں امن خطے کیلئے انتہائی اہم ہے،اس بات پر سب متفق ہیں کہ تن تنہا سیکورٹی فورسز کے ذریعے وہاں پر امن لانا ممکن نہیں اور اگر سنجیدہ کوششیں کی جائیں تو مضبوط مفاہمت کے ذریعے وہاں امن کو ممکن بنایا جاسکتا ہے، پاکستان نے مخلصانہ جذبے کے تحت افغان حکومت اور طالبان کے درمیان افغانستان میں پائیدار امن کیلئے براہ راست بات چیت کیلئے سہولت کار کا کردار ادا کیا اور ہم یہ عمل دوبارہ سرانجام دینے کیلئے بھی تیار ہیں۔ افغانستان کے مندوب کی جانب سے حالیہ منفی کلمات کا حوالہ دیتے ہوئے نبیل منیر نے کہا کہ کسی کو بھی پاکستان کے مخلصانہ کردار پر شک نہیں کرنا چاہیے،اس 35 سال سے زائد عرصے سے جاری خانہ جنگی، پرتشدد کارروائیوں اور دہشتگردی کا سب سے زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے خود تمام دہشتگرد گروپوں کے خلاف کارروائیاں کرکے ان کے خاتمے میں قابل ذکر کامیابی حاصل کی ہے تاہم جب تک پاک فوج کے آپریشنز کے دوران افغانستان کی طرف فرار ہونے والے دہشتگردوں کی وہاں موجود محفوظ پناہ گاہوں کو مکمل طور پر ختم نہیں کردیا جاتا،تمام مقاصد اس وقت تک حاصل نہیں کیے جاسکتے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان سرحد پار موجود ان پناہ گاہوں سے حملوں کے ذریعے اپنے شہریوں کو نشانہ بنانے کی اجازت ہرگز نہیں دے گا۔ ہارٹ آف ایشیاء استنبول پراسس کانفرنس کے اعلامیہ نے خطے میں امن کیلئے راستہ فراہم کیا ہے۔ پاکستان افغان مہاجرین کی باوقار انداز میں اپنے گھروں کی واپسی کیلئے پر عزم ہے۔ پاکستان سہ فریقی معاہدے کے ذریعے واضح روڈ میپ کے حوالے سے سنجیدگی سے غور کر رہا ہے۔ ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت گیس پائپ لائن کے ذریعے افغانستان میں روزگار کے ہزاروں مواقع پیدا ہونگے تاہم اس کا انحصار وہاں کے حالات پر ہوگا۔امید ظاہر کی کہ دہشتگردی کے خاتمے اور امن کے قیام کیلئے دونوں ملک مل کر کام کریں تو لوگوں کی توقعات پوری ہونگی۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...