”پاپا کیساتھ کیسے جاوں‘ وہ ملتے تک نہیں‘ چچا نوکر بنا کر رکھتا ہے“

اسلام آباد( وقائع نگار) اسلام آباد کی مقامی عدالت نے وزارت قانون کے آفیسر دوست علی نواز کی جانب سے دائر بچہ حوالگی کی درخواست پر بچے کے بیان کے بعد اسے ماں کے حوالے کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ایڈیشنل سیشن جج پرویز قادر میمن نے بچے کی حوالگی کے معاملے کی سماعت کی،،، معصوم بچے نے عدالت میں رو رو کر والدہ کے ساتھ جانے کا بیان دیا، بچے کا کہنا تھا کہ پاپا کےساتھ کیسے جائے، وہ اسے ملتے تک نہیں، چچا معظم علی نواز گھر میں نوکر بنا کررکھتا ہے،بچہ نے عدالت میں بیان دیا کہ وہ پڑھ لکھ کر انجیئنیر بننا چاہتا ہے،وکیل میاں سیف اللہ نے بھی دلائل دیئے کہ پوری رات دس سالہ بچہ کو اس کی ماں کے ساتھ پولیس سٹیشن میں بند رکھا گیا اور تھانہ آئی نائن میں کوئی خاتون اہلکار بھی تعینات نہ تھی،،، عدالت نے باپ دوست علی نواز کی درخواست خارج کرتے ہوئے بیٹے کو ماں کے حوالے کر دیا، بچہ حوالگی پر ماں نے خوشی سے بیٹے کے بوسے لینا شروع کر دیے۔

ای پیپر دی نیشن