مکرمی :حضرت عمر فاروقؓ نے ایک غیر مسلم بوڑھے کو بھیک مانگتے ہوئے دیکھا تو یہ کہہ کر اسکا وظیفہ لگا دیا’’واللہ یہ انصاف نہیں ہے کہ ان لوگوں کی جوانی سے ہم فائدہ اٹھائیں اور بڑھاپے میں انکو نکال دیں‘‘اس طرح دنیا کا پہلا اولڈ ایچ بینیفٹ قائم ہوا جو آج بھی یورپ و امریکا سمیت پوری دنیا رائج ہے مگر ہمارے ملک میں ایک تو غربت اس حد تک چلی گئی ہے کہ غریب تو غریب متوسط لوگ بھی دو وقت کی روٹی کی فکر میں ہیں۔ کوئی بھی خوش نہیں ہے ایک انسان جس نے اپنی جوانی اس ملک کی خاطر صرف کر دی اور جب بھی بوڑھا ہوا اور اس کو اپنی ذات کیلئے بینیفٹ کی ضرورت پڑی تو اس کو اس وقت حکمرانوں نے دھکے دیئے اور اس انسان کی اتنی ہی تذلیل کی کہ وہ موت مانگنے لگا مگر موت نے اس کی نہیں سنی۔ اگر ہمارے حکمرانوں نے غریب آدمی کی پنشن اتنی کر دی جاتی کہ بوڑھے آدمی کو کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے کی ضرورت نہیں رہتی مگر ایسا نہیں ہوا شاید ابھی ایسا ہو بھی نہ کہ غریب آدمی ساری زندگی محنت کرتا رہا اپنے لئے اپنے بچوں کیلئے اور ملک و قوم کیلئے مگر جب اس کو بڑاپے بچوں کی ضرورت پڑی انہوں نے ساتھ چھوڑ دیا یہاں دفتر میں زندگی بھر کام کیا انہوں نے نکال دیا۔ اب اگر اس کے پاس کوئی سہارا ہے تو اس کے پاس پنشن کا ہے مگر ہمارے حکمرانوں نے اتنی کم قیمت غریب کی لگائی کہ اس کے دوائی کیلئے پیشے نہیں ہیں ۔بڑاپے میں اپنا گھر کوئی نہیں اور نہ ہی اس وقت عمر میں وہ گھر بنا سکتا ہے۔ اگر غریب آدمی کی پنشن میں اچھا اضافہ ہو جاتا تو وہ بھی اپنی آخری عمر میں اپنے آخری ایام اچھا گزار سکتا ہے۔ اس کے بچے اس سے پیار کر سکتے ہیں اور انہوں نے ساتھ وہ اچھی زندگی گزار سکتا ہے مگر ایسا ممکن دکھائی نہیں دیتا۔ لوگوں روڈوں پہ بھیک مانگتے دکھائی دیتے ہیں یہ غربت ہے ہماری معاشرہ میں مسجد وں کے باہر ، بسوں لاری اڈوں، ہسپتالوں ، پارکوں ،سکولوں ، بازاروں میں جگہ جگہ غربت نظر آتی ہے۔کیا ایسا کبھی ممکن ہو سکتا ہے کہ 60 سال کے ہر انسان کو اولڈ ایج بینفیٹ کارڈ جاری کیا جائے ۔ اس لئے ضروری ہے کہ اب 50 سال کے آدمی کو اولڈ ایج بینفیٹ کی سہولت دی جائے تاکہ وہ اپنی زندگی ہی اولڈ ایج بینفیٹ سے مستفید ہو سکے۔ حکمران بالا سے اپیل کی جاتی ہے کہ اس پہ فوری عمل کیا جائے۔
(محمد سعید چوہدری 03015098112)