لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے خصوصی بچوں پر تشدد کے خلاف کمشن تشکیل دیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ عدالت نے سپیشل بچوں کی بسوں میں تعینات پولیس اہلکاروں کی فہرست بھی پیش کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ نے سیالکوٹ اور ڈسکہ میں سپیشل بچوں پر تشدد کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن نے عدالت کو بتایا کہ بچوں پر تشدد کے خلاف قانون حرکت میں آچکا ہے۔ قانون کے تحت سکولوں میں بچوں کو تھپڑ مارنے اور مار پیٹ کی اجازت نہیں۔ جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سکولوں میں بچوں پر تشدد لمحہ فکریہ ہے۔ عدالت نے بچوں کو تشدد کا نشانہ بنانے والے ملازمین کے خلاف جاری انکوائریاں جلد مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے بچوں پر تشدد کی روک تھام کے لئے کمیشن قائم کر دیا۔ عدالت نے ڈاکٹر پرویز حسن کو کمشن کا سربراہ مقرر کرتے ہوئے کہا کہ کمشن میں وکلا، سول سوسائٹی اور سرکاری محکموں کے افسران شامل ہوں گے۔ چیف جسٹس نے ہدایت کی کہ کمشن اپنی پہلی رپورٹ29 جنوری کو پیش کرے۔