دھمکیاں خوفزدہ نہیں کرسکتیں‘ بلوچستان اور ہزارہ قبیلہ کا اصل چہرہ ہوں: حمیدہ علی

کوئٹہ(اے ایف پی)دھمکیاں مجھے خوفزدہ اور میرے مقصد سے نہیں ہٹا سکتی ہیں۔ میں بلوچستان اور ہزارہ قبیلہ کا اصل چہرہ ہوں۔ ان خیالات کا اظہار ہزارہ ٹائون میں ریسٹورنٹ چلانے والی خاتون حمیدہ علی ہزارہ نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ میرا خاندان دہشتگردی کا نشانہ بنا جس کی وجہ سے اپنے گھر والوں کی سرپرستی اور دیکھ بھال کیلئے میں نے کھانے پینے کا کاروبار شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ جیسا کہ سب کو معلوم ہے کہ ہمارے قبیلہ کو مسلسل دہشت گردی کا سامنا ہے۔ ہمارے ہزاروں افراد شہید ہوچکے ہیں، کئی گھرانوں کے سربراہ جاں بحق ہوچکے ہیں ان گھرانوں کی کفالت کرنے والا کوئی نہیں ہے۔ میرا گھرانہ بھی ان میں شمار ہوتا ہے ۔ اہل خانہ کی پرورش اور دیکھ بھال کیلئے میں نے کام کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہمارا صوبہ بلوچستان بہت ہی پسماندہ اور بنیادی ضروریات سے محروم ہے۔ ہزارہ قبیلہ 5 لاکھ سے زائد نفوس پر مشتمل ہے میں نے اپنے ریسٹورنٹ کے ذریعے اپنے قبیلہ کے اُن افراد کی مدد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو دہشت گردی کا نشانہ بننے سے مشکلات کا شکار ہیں۔ میرے ریسٹورنٹ میں 3 لڑکیاں ملازم ہیں جو خود بھی دہشت گردی کا شکار ہوئی ہیں۔ یہ لڑکیاں بھی اپنے خاندانوں کی کفالت کررہی ہیں۔ صوبہ بلوچستان کے قدامت پسند ماحول میں کسی خاتون کا اس طرح کاروبار کرناانتہائی مشکل ہی نہیں ایک طرح سے ناممکن ہے مگر حمیدہ علی ہزارہ بڑی جرات اور حوصلہ سے اپنا ریسٹورنٹ چلا رہی ہیں‘ اُن کے ریسٹورنٹ کا ماحول بہت ہی پرسکون اور خوشگوار ہے جہاں کوئی بھی اپنی فیملی کے ہمراہ آسکتا ہے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...