واشنگٹن (صباح نیوز+ نیٹ نیوز) ایوان نمائندگان میں مفاہمت کی کوشش ناکام ہونے کے بعد امریکہ میں شٹ ڈاﺅن ہوگیا ، جس کے باعث فوری طور پر سٹیٹ ڈیپارٹمنٹ، ہوم لینڈ سکیورٹی اور جسٹس ڈیپارٹمنٹ بند ہوگئے ۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاﺅس اور ایوان نمائندگان میں مفاہمت کی کوششیں ناکام ہونے پر امریکہ میں شٹ ڈاﺅن ہوگیا جس کے باعث متعدد سرکاری محکموں میں کام بند ہوگیا۔ موجودہ شٹ ڈاﺅن کے باعث 8 لاکھ سرکاری ملازمین کو کرسمس پر تنخواہ نہیں ملے گی۔ سٹاک مارکیٹ بھی شدید مندی کا شکار ہوگئی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بجٹ میں میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے منصوبے کیلئے 5 ارب ڈالر مختص کیے تھے تاہم کانگریس جہاں اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹس کی اکثریت ہے، اس نے ٹرمپ کے اس منصوبے کی منظوری نہیں دی جبکہ صدر ٹرمپ نے بھی منصوبے کو واپس لینے سے انکار کردیا جس کے نتیجے میں بجٹ ہی منظور نہ ہوسکا اور وفاقی حکومت شٹ ڈاو¿ن کا شکار ہوگئی۔ وائٹ ہاو¿س حکام نے آخری لمحات میں بھی شٹ ڈاو¿ن روکنے کی بہت کوشش کی اور ری پبلکن و ڈیموکریٹس کے اعلیٰ رہنماو¿ں کے ساتھ ملاقات میں اختلافات دور کرنے پر بات چیت کی گئی تاہم مذاکرات ناکام ہوگئے۔ اس کے بعد ایوان نمائندگان کانگریس کا اجلاس کسی نتیجہ پر پہنچے بغیر ہی ختم ہوا۔ شٹ ڈا¶ں کے باعث تمام امریکی وفاقی ایجنسیوں کو ایک چوتھائی فنڈز کی فراہمی رک گئی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شٹ ڈاو¿ن کا ذمہ دار ڈیموکریٹک پارٹی کو قرار دیا ہے۔واضح رہے کہ امریکہ میں یہ اس سال کا تیسرا شٹ ڈاو¿ن ہے۔
امریکہ/ شٹ ڈا¶ن