اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی پر مشتمل خصوصی ڈویڑن بنچ نے سابق صدرپاکستان آصف علی زرداری کی مشکوک ٹرانزکشن کیس میں درخواست ضمانت سمیت دیگر درخواستوں پراستثنی منظور کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفرعباسی اور فاروق ایچ نائیک کے معاون وکیل عدالت پیش ہوئے، معاون وکیل نے سماعت چھٹیوں کے بعد تک ملتوی کرنے کی استدعاکرتے ہوئے عدالت کو بتایاکہ فاروق ایچ نائیک سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں مصروفیت کے باعث پیش نہیں ہو سکتے، نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ ترمیمی درخواست بھی ابھی تک جمع نہیں کرائی گئی جس پر معاون وکیل نے کہاکہ درخواست جمع کرائی جاچکی ہے اور اس کی کاپی نیب کو بھی بھجوائی ہے، اگر نہیں ملی تو ابھی دے دیتے ہیں اس موقع پر معاون وکیل نے کاپی نی. پراسیکیوٹر کو فراہم کی، نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی نے استثنی درخواست کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ آصف زرداری ہسپتال میں داخل نہیں ہیں اور درخواست کے ساتھ میڈیکل بھی نہیں ہیں، جسٹس عامرفاروق نے نیب پراسیکیوٹر سے استفسار کیاکہ آپ نیپچھلے چھ ماہ یا ایک سال میں کتنی مرتبہ بلایاہے؟ یہ بھیبتو دیکھیں کہ نیب اس کیس کی تفتیش میں کتنا سنجیدہ ہے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ نیب نے آصف زرداری کو بلایا لیکن وہ پیش نہ ہوئے سوالنامہ بھی فراہم کیاگیا لیکن جواب نہیں آیا، معاون وکیل نے کہاکہ چھ ماہ تو آصف زرداری ان کی تحویل میں رہے لیکن انہوں نے کچھ نہیں پوچھا، نیب پراسیکیوٹر نے کہاکہ اس دوران کیس کی انکوائری چل رہی تھی، میٹیریل بعد میں ملا، معاون وکیل نے کہاکہ اس کے بعد انہوں نے بلایاہی نہیں جب بھی بلائیں گے ہم پیش ہوجائیں گے، جسٹس محسن اخترکیانی نے کہاکہ نیب نے طلب کیاہے تو آصف زرداری کو پیش ہوناچاہیے، معاون وکیل نے کہاکہ موسم سرما کی چھٹیوں کے بعد آصف زرداری پیش ہوجائیں گے، جسٹس عامرفاروق نے کہاکہ آئندہ سماعت پر دیکھ لیں گے،عدالت نے مشکوک ٹرانزکشن کیس میں درخواست ضمانت پر توسیع کرتے ہوئے درخواست پر سماعت بھی12جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے معاون وکیل کو ہدایت کی کہ فاروق ایچ نائیک صاحب سے کہیں کہ آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنائیں۔
آصف زرداری کی مشکوک ٹرانزکشن کیس میںدرخواستوں پراستثنی منظور
Dec 23, 2020