کراچی (نیوزرپورٹر)مجلسِ وحدت مسلمین سندھ کے صوبائی سیکرٹری جنرل علامہ باقر زیدی نے کراچی کے علاقے منگھو پیر میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے خداد کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ دن دھاڑے شہر میں دہشتگردی کے واقعات پولیس کی کاکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔انہوں نے کہا کہ تین دہائیوں تک ہمارے امام بارگاہوں، مساجد اور عزاداری کے اجتماعات کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا جاتا رہا، ہمیں اپنے نوجوانوں کی گرفتاریاں اور جبری گمشدگیوں کی اذیت بھی سہنا پڑی لیکن ہم نے صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔اب عزاداری کو جرم قرار دیتے ہوئے ہمارے نوجوانوں کی پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی ہے۔ہم قانون کی بالادستی پر یقین رکھتے ہیں لیکن قانون کی آڑ میں ملت تشیع کا استحصال برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ سندھ پولیس اور سی ٹی ڈی کی جانب سے ایک ہی کیس میں ہر چند ماہ بعد شیعہ نوجوانوں کو نامزد کر دیا جاتا ہے گزشتہ دنوں سی ٹی ڈی پولیس کی جانب سے شیعہ نوجوانوں پر لگائے گئے بے بنیاد الزامات کو سندھ پولیس کا تعصبانہ رویہ قرار دیتے ہوئے شدید مذمت کرتے ہیں۔ اگر انتظامیہ نے اپنی ظالمانہ روش نہ بدلی تو ملت جعفریہ احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں ،انہوںنے صدر و وزیر اعظم ،چیف جسٹس آف پاکستان اورآرمی چیف سے مطالبہ کیا کہ کراچی کے علاقے منگھو پیر میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے خداد کی ٹارگٹ کلنگ کا فوری نوٹس لیں۔گرفتار شیعہ افراد کو فوری رہا کرایا جائے اورشہر میں چھاپے مارنے کا سلسلہ بند کرنے کا حکم دیں۔