لاہور(کامرس رپورٹر) حکومت پنجاب نے کوویڈ 19 کے پیش نظر سمال انڈسٹریل اسٹیٹس پالیسی 2019 کے تحت سمال انڈسٹریل اسٹیٹس میں آلاٹیز کو صنعتی یونٹس لگانے کیلئےدی گئی مدت کو 30جون 2021تک بڑھا دیا ہے۔ واضح رہے کہ سمال انڈسٹریل اسٹیٹس پالیسی 2019 کے تحت سمال انڈسٹریل اسٹیٹس میں آلاٹیز کو صنعتی یونٹس لگانے کیلئے دی گئی مدت 31 دسمبر 2020کو ختم ہو رہی ہے۔امر کا اظہا ر صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال کی زیر صدارت گزشتہ روز پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن بورڈ کے114واں اجلاس میں کیا گیا ہے ۔ پیسک کے کمیٹی روم میں ہونے والے اجلاس کے دوران سمال انڈسٹریل اسٹیٹس کے پلاٹوں کے آلاٹیز کوصنعتی یونٹس لگانے کے لیے مراعاتی پیکج کی منظوری دی گئی۔پیکج کے تحت 30-09-2021 تک صنعتی یونٹ لگانے کا منصوبہ مکمل کرنے والے آلاٹی کو قابل وصول غیر تعمیراتی چارجز میں 50 فیصد کی چھوٹ دی جائے گی۔ حکومت نے کوویڈ 19 کے پیش نظر سمال انڈسٹریل اسٹیٹس کے پلاٹ آلاٹیزکو صنعتی یونٹ لگانے کے لیے آخری موقع فراہم کیا ہے۔ رعایتی مدت میں بھی صنعتی یونٹس نہ لگانے والے آلاٹی کا پلاٹ کینسل کر دیا جائے گا۔پیسک بورڈ نے ڈیرہ غازی کی تحصیل تونسہ کے علاقے ووہاوا میں ہینڈی کرافٹ ڈویلپمنٹ سنٹر کے قیام کی بھی منظوری دی۔اس سنٹر میں خواتین کو کڑھائی سلائی کی تربیت دی جائے گی۔صوبائی وزیر نے پیسک بلڈنگ کی انجینئرنگ کنسلٹینسی کے لیے کنسلٹنٹ ہائیر کرنے کے لیے رولز اینڈ ریگولیشن اختیار کرنے کی ہدایت کی اور پیسک کے ریجنل ڈائریکٹر ز کی کارکردگی رپورٹ بھی طلب کر لی۔صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈسٹریل اسٹیٹس کی 100 فیصد آبادی کاری پنجاب حکومت کی پالیسی ہے۔ انڈسٹریل اسٹیٹس کی آباد کاری سے ہی صنعتی تجارتی اور معاشی سرگرمیاں بڑھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ سمال انڈسٹریل اسٹیٹس کے آلاٹیز کو صنعتی مراکز کی کالونائزیشن کے لیے مراعاتی پیکج دیا گیا ہے اورصنعتی یونٹ لگانے والے صنعت کار پنجاب حکومت کی روز گار سکیم سے بھی فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔صوبائی وزیر نے کہا کہ پیسک یونیورسٹیوں میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ سنٹرز کے قیام کے پروگرام میں نجی یونیورسٹیوں کو بھی شامل کیاجائے۔ایڈیشنل سیکرٹری صنعت و تجارت، ایم ڈی پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن اور دیگر بورڈ ممبران نے اجلاس میں شرکت کی۔