کرونا وائرس کی وجہ سے 2020ءمیں پاکستان کرکٹ کی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئیں

لاہور(چودھری اشرف) کرونا وائرس کی وجہ سے 2020ءمیں پاکستان کرکٹ کی سرگرمیاں بھی متاثر ہوئیں۔ ڈومیسٹک کرکٹ سمیت انٹرنیشنل کرکٹ کے زیادہ مقابلے بغیر شائقین کے منعقد ہوئے۔ پورے سال میں پاکستان ٹیم نے 11 ٹی ٹونٹی، تین ایک روزہ انٹرنیشنل میچز کے علاوہ چار ٹیسٹ میچز کھیلے جبکہ رواں سال کا پانچواں ٹیسٹ میچ 26 دسمبر سے شروع ہونا ہے۔ دورہ انگلینڈ میں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی پر اظہر علی کو ٹیسٹ کی کپتانی سے ہٹا کر بابر اعظم کو تینوں فارمیٹ کا کپتان بنا دیا گیا۔ 2020ءمیں پاکستان کرکٹ سے کوئی بڑی خوشخبری نہ مل سکی ماسوائے آئی سی سی ایلیٹ پینل کے پاکستانی امپائر علیم ڈار نے سب سے زیادہ ون ڈے میچ سپروائز کرنے کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کیا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کا سالانہ ایونٹ پاکستان سپر لیگ بھی دو مراحل میں مکمل کرایا گیا جس میں ایک مرتبہ پھرغیر ملکی کھلاڑیوں کی بڑی تعداد میں شرکت کی۔ پاکستان سپر لیگ کے پانچویں ایڈیشن کا ٹائٹل کراچی کنگز نے اپنے نام کیا۔ فائنل میں لاہور قلندرز ٹیم کو شکست دی۔ پاکستان کرکٹ ٹیم نے کرونا وائرس وبا کے دوران انگلینڈ کا دورہ کیا۔ جہاں پاکستان ٹیم نے تین ٹیسٹ اور تین ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز میں حصہ لیا۔ ٹیسٹ سیریز انگلینڈ نے ایک صفر سے اپنے نام کی جبکہ تین ٹی ٹونٹی میچز کی سیریز ایک ایک سے برابر رہی۔ دورہ انگلینڈ کی ایک بات یہ بھی تھی کہ پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان ہونے والی کرکٹ سیریز خالی سٹیڈیمز میں کرائی گئی تھی۔ اگر 2020ء میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کا جائزہ لیا جائے تو پاکستان نے سال بھر میں صرف چار ٹیسٹ میچز کھیلے۔ جن میں سے تین ٹیسٹ میچ انگلینڈ کے خلاف جبکہ ایک ٹیسٹ میچ بنگلہ دیش کے خلاف اپنی ہوم گراونڈ راولپنڈی میں کھیلا۔ چار ٹیسٹ میچز میں سے ایک ٹیسٹ میں پاکستان کو بنگلہ دیش کے خلاف کامیابی ملی جبکہ انگلینڈ کے خلاف ایک ٹیسٹ میں قومی ٹیم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ انگلینڈ کے خلاف دو ٹیسٹ میچ بے نتیجہ رہے۔ 2020ءمیں پاکستان ٹیم نے صرف تین ایک روزہ انٹرنیشنل میچز زمبابوے کے خلاف کھیلے جن میں سے دو میچز میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی جبکہ تیسرا ٹائی ہونے والا میچ سپر اوور میں مہمان زمبابوے ٹیم نے اپنے نام کیا۔ پاکستان ٹیم نے رواں سال 11 ٹی ٹونٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے جن میں سے سات میچز میں کامیابی پاکستان ٹیم کا مقدر بنی۔ تین میچز میں اسے شکست جبکہ ایک میچ بے نتیجہ رہا۔ رواں سال پاکستان انڈر 19 ٹیم نے ورلڈ کپ ٹورنامنٹ میں بھی شرکت کی۔ جس میں پاکستان ٹیم نے سیمی فائنل مرحلے تک رسائی حاصل کی۔ 2020ءمیں پاکستان کے دو کھلاڑیوں نے باقاعدہ ریٹائرمنٹ کا اعلان کیا جن میں فاسٹ باولر عمر گل نے راولپنڈی میں منعقد ہونے والے نیشنل ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹ میں جبکہ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی 2017ء کے ہیرو فاسٹ باولر ایم عامر نے پی سی بی اور ٹیم مینجمنٹ سے دلبرداشتہ ہو کر بین الاقوامی کرکٹ کو خیرباد کہنے کا اعلان کیا۔ آئی سی سی ایلیٹ پینل کے پاکستانی امپائر علیم ڈار ٹیسٹ کے بعد ون ڈے میں بھی سب سے زیادہ میچ سپر وائز کرنے والے دنیا کے پہلے امپائر بن گئے۔ پاکستانی کرکٹ امپائر علیم ڈار نے یہ اعزاز یکم نومبر کو پاکستان اور زمبابوے کے درمیان راولپنڈی میں دوسرے ون ڈے انٹرنیشنل میں امپائرنگ کے لیے میدان میں اتر کر اپنے نام کیا۔ یہ ان کا 210 واں ون ڈے انٹرنیشنل میچ تھا۔ اس طرح انھوں نے جنوبی افریقہ کے روڈی کرٹزن کے209 میچوں کا عالمی ریکارڈ اپنے نام کرلیا ہے۔ 2020ءکے واقعات میں برطانیہ کی ایک عدالت نے سابق پاکستانی کرکٹر ناصر جمشید کو پاکستان سپر لیگ سپاٹ فکسنگ سکینڈل میں مجرم قرار دیتے ہوئے 17 ماہ قید کی سزا سنائی۔ برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی میں اس حوالے سے ہونے والی تفتیش کے بعد سابق پاکستانی بلے باز ناصر جمشید کو گذشتہ برس فروری 2019ء میں گرفتار کیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن