’’درختی گھر‘‘ نوجوان افسانہ نگار عبدالوحید کے افسانوں کا مجموعہ ہے۔ جس میں کل 15 افسانے شامل ہیں۔ اس افسانوی مجموعے میں کسی ادیب ، نقاد یا ’’استادِ فن‘‘ کی آراء یا توصیفی مضامین شامل نہیں ہیں جو اس قسم کے مجموعوں کے حوالے سے ہماری عمومی روایت ہے۔ عبدالوحید، خوبصورت باصلاحیت ، وسیع المطالعہ اور بڑا ’’سگھڑ‘‘ کہانی کار ہے۔ اسے اپنی تحریر پر کامل بھروسہ اور اعتماد ہے یہی وجہ ہے کہ اس نے توصیفی مضامین کو کتاب کا حصہ بنا کر اسے بوجھل نہیں ہونے دیا۔ وہ براہ راست قاری تک رسائی رکھتا ہے اسے اس ضمن میں کسی بیساکھی کی ضرورت نہیں ہے۔ عبدالوحید حقیقت نگار ہے وہ ترقی پسند سوچ کا حامل دانشور ہے۔ سماجی مسائل کا بنظرِ عمیق مشاہدہ کرتا ہے اور اپنی پُراثر تحریرکے ذریعے صفحہ قرطاس پر منتقل کرتا ہے۔ اس کی تحریر میں ایک رچائو ہے ، کہانی کو بڑے احسن انداز سے آگے بڑھاتا اور اسے ایک معنی خیز ٹچ دے کر ختم کردیتا ہے۔ وہ جزئیات نگاری پر بھی عبور رکھتا ہے اور بڑے سلیقے اور ہنرمندی کے ساتھ سماج کے اس طبقے کو بے نقاب کرتا ہے جو عام آدمی کا استحصال کرتا ، اسے ظلم کا نشانہ بناتا اور اپنے مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرتا ہے۔ کتاب میں شامل افسانے درختی گھر ، تہوار مرتے نہیں ، جیکب کی نسل ، بوڑھی بہنیں ، بابا رحمتا ، بھاری پتھر ، گومگو، کوکھ اور بیج ، ابوجہل ، نئے گائوں کے لوگ ، میرے بچے واپس کرو، لولی لنگڑی بے چینی ، قہقہے اور قے ، بیری اور تبوک ، تصویر والی رات اور ایک اختیاری وجود اس کی اسی سوچ کے آئینہ دار اور موضوع پر اس کی گرفت کے شاہدِ عادل ہیں۔ 217 صفحات پر مشتمل اس کتاب کی قیمت 500 روپے ہے اور اسے عکس پبلی کیشنز نے شائع کیا ہے۔ ملنے کا پتہ ، عکس پبلی کیشنز، ٹمپل روڈ، لاہور ۔ 042-37300584, 0304-2224000 (تبصرہ: شہباز انور خان)