شکیل احمد
نبوت کا منصب سنبھالنے کے بعد نبی اکرم ؐ نے جب الصفہ کے چبوترے اور دارارقم میں تعلیم و تربیت کا آغاز کیا تو اس کے نتیجے میں نوجوان صحابہ کرام کا ایسا گروہ تیار ہوا جس نے تاریخ اسلامی میں اپنے علم ،عمل،ایثار،قربانی اور جرات و بہادری کی ایسی مثالیں قائم کیں کہ تاریخ نے نہ ان سے پہلے ایسے کردار دیکھے تھے اور نہ ہی تا قیامت شاید دیکھ سکے گی۔ مصعب بن عمیر ہوں، اسامہ بن زید ہوں ،یا زید بن ارقم ،ہر ایک کی زندگی مسلم نوجوانوں کے لئے مشعل راہ ہے اور اسی کردار سے مزین نوجوان تیار کرنا اسلامی جمعیت طلبہ کا مقصود ہے ۔
اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان اپنے واضح نصب العین ،اللہ اور اس کے رسول کے بنائے ہوئے اصولوں کے مطابق انسانی زندگی کی تعمیر کے ذریعے رضائے الہیٰ کا حصول ،کو سامنے رکھتے ہوئے پاکستان کے طول و عرض میں دین مبین کی آفاقی دعوت کا فریضہ انجام دے رہی ہے ۔آج کے معاشرے کا اگر ہم احاطہ کریں تو یہ دور نوجوانوں کے لئے بالخصوص آزمائش کا دور ہے۔ نفسا نفسی ،دین سے بیزاری،دنیا داری ،الحاد و مادیت پرستی اور مغربی تہذیب کے باطل نظریات اپنے پھن پھیلائے ان نوجوانوں کے ذہنوں میں اپنا زہر اتارنے کے ساتھ ساتھ جہنم کا ایندھن بنانے میں مصروف عمل ہیں اور ان نوجوانوں کی اپنے اسلاف ،اپنی روشن تاریخ ،نظریہ زندگی اور نظریہ پاکستان سے واقفیت صرف چند کتابوں کی تحریروں تک محدود ہے ۔
ایسے میں ان تعلیمی اداروں میں اسلامی جمعیت طلبہ کا وجود کسی نعمت سے کم نہیں ہے ۔اپنے قیام سے لے کر آج تک جمعیت نے اپنے لٹریچر ،پروگرامات اور اپنے بہترین منظم نیٹ ورک کی بدولت لاکھوں زندگیوں کو صراط مستقیم کے پر نور راستوں پر گامزن کیا اور انہیں حقیقی معنوں میں مقاصد زندگی سے آشنائی فراہم کر کے بامقصد زندگی گزارنے کا قرینہ و سلیقہ سکھایا۔ جمعیت تمام مسلکی ،علاقائی اور نسلی و لسانی تعصبات سے بالاتر ہو کر ایک کلمہ طیبہ اور ایک پاکستان کی بنیاد پر سب کو ایک لڑی میں پرو کر اپنا دست و بازو بنا کر اتحاد و یگانگت کا عملی مظاہرہ پیش کرتی چلی آئی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ جمعیت کے اس گلشن میں ہر علاقے ،نسل ،زبان اور مسلک کے طلبہ موجود ہیں جو تعلیمی اداروں میں دین مبین اور پاکستانیت کی دعوت عام کر رہے ہیں ۔
جمعیت مسلکی علاقائی اور نسلی و لسانی تعصبات سے بالا تر تنظیم
Dec 23, 2021