اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) سینٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی (سی ڈی ڈبلیو پی) نے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیر صدارت ایک اجلاس میں 115.80 ارب روپے کی مالیت کے سات ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی۔ اجلاس میں سیکرٹری وزارت منصوبہ بندی، چیف اکانومسٹ، ممبران وزارت منصوبہ بندی اور مختلف وزارتوں کے اعلی حکام نے شرکت کی۔ سی ڈی ڈبلیو پی نے جن منصوبوں کی منظوری دی ان میں نیشنل پروگرامر پوسٹ فلڈ ری کنسٹرکشن: جسکی لاگت 88,000 ملین روپے ہے جو بلوچستان اور دیگر صوبوں میں شروع کیا جائے گا، 5 معروف یونیورسٹیوں ےو ای ٹی، پشاور، ٹیکسلا، لاہور، خضدار اور اےن ای ڈی، کراچی میں لیبز کے معیار کو بہتر بنانے کا جسکی لاگت 6,636.506 ملین روپے ہے، نارووال میں نیشنل سپورٹ سٹی NSC کی تعمیر کا تیسرا نظر ثانی پی سی ون جسکی لاگت 5,760.660 ملین روپے ہے، یارک-ٹانک روڈ کی تعمیر جکسی لاگت 4,418.430 ملین روپے یے، مسابقتی گرانٹس پروگرام 1,756.000 ملین روپے ہے، کنوزئی کراس سے لورالائی کل سیف اللہ روڈ تک جسکی لاگت 6,136.838 ملین روپے ہے اور ےو ای ٹی، لاہور سب کیمپس میں انوویشن سینٹر اینڈ انوویشن پارک کے جسکی لاگت 2,966.48 ملین روپے ہے منصوبے شامل ہیں۔سی ڈی ڈبلیو پی نے 88,000 ملین روپے کی لاگت سے بلوچستان اور دیگر صوبوں میں نیشنل پروگرامر پوسٹ فلڈ ری کنسٹرکشن: کلائمیٹ ریزیلینس منصوبے کی منظوری دی ہے، وزارت منصوبہ بندی کی وزارت اس منصوبے کی سپانسرنگ ایجنسی ہے جبکہ وفاقی حکومت ورلڈ بینک سے قرض حاصل کرے گی اور گرانٹ ان ایڈ کے طور پر حکومت بلوچستان کو منتقل کرے گی۔ وفاقی حکومت نے عالمی بینک سے قرضہ لینے اور بلوچستان کو بطور گرانٹ ان ایڈ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ نیشنل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی پارک (این ایس ٹی پی) میں تقیرب سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ ترقی کیلئے ملک میں سیاسی استحکام ضروری ہے۔ منصوبہ بندی ایمانداری صلاحیت اور حکمرانوں کی کوئی کمی نہیں ہے تاہم ہمیں سیاسی استحکام کی ضرورت ہے بنگلہ دیش، بھارت، جاپان، چین، سنگا پور، جنوبی کوریا سمیت کئی ممالک سیاسی استحکام اور پالیسیوں کے تسلسل کی وجہ سے کامیاب ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اگر مناسب ماحول اور سمت فراہم کی جائے تو ملک کے نوجوان ملک کا اثاثہ ثابت ہو سکتے ہیں، پاکستان کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں دیکھنا اعزاز کی بات ہے۔
احسن اقبال