واشنگٹن ماسکو (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ یوکرائن جنگ کا ذمہ دار روس نہیں ہے۔ سینئر روسی فوجی افسروں‘ اہلکاروں سے خطاب میں یوکرائن جنگ کو دونوں ممالک کے لیے المیہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ یوکرائن کو اب بھی برادر ملک کے طور پر دیکھتے ہیں۔ یوکرائن کا تنازعہ تیسرے ملک کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ مغربی ممالک نے سابق سوویت یونین کی ریاستوں کا برین واش کرنے کا عمل یوکرائن سے شروع کیا ہے۔ ہم نے برسوں یوکرائن کو قرضوں اور سستی توانائی فراہم کرنے کی پیشکش کی تاہم اس اقدام کا بھی کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ یوکرائنی تنازع جتنا جلد ختم ہو اتنا ہی بہتر ہے۔ روس جنگ کا خاتمہ چاہتا ہے۔ تمام تنازعات سفارتکاری سے ختم ہوتے ہیں۔ روس کا مقصد فوجی تصادم کے پہیے کو گھمانا نہیں، جنگ کو ختم کرنا ہے۔ ہم جنگ کے خاتمے کیلئے جلد کوششیں کریں گے۔ تنازعات سفارتکاری اور مذاکرات سے ہی ختم ہوتے ہیں۔ روس نے کبھی مذاکرات سے انکار نہیں کیا۔ ادھر امریکہ نے یوکرائن کو پیٹریاٹ میزائل فضائی دفاعی نظام دینے کا اعلان کر دیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق کریملن نے ردعمل میں کہا ہے کہ یوکرائن کو امریکی دفاعی نظام کی فراہمی روس کو مقاصد پورے کرنے سے نہیں روک سکتی۔ پیٹریاٹ میزائل سسٹم دینے سے تنازع کا حل نہیں نکلے گا۔ یوکرائنی صدر کے دورہ امریکہ میں امن بات چیت کے کوئی اشارے نہیں ملے۔ امن سے متعلق بات چیت نہ ہونا امریکہ کی روس سے پراکسی وار کا ثبوت ہے۔
یوکرائن