لاہور (نوائے وقت رپورٹ) ترجمان وزیر اعلیٰ و پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ گورنر پنجاب کے پاس وزیر اعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا اختیار نہیں ہے اور نہ ہی اسمبلی سیشن کے دوران اسمبلی اجلاس بلانے کا اختیار ہے۔ اگر کوئی غیر آئینی اقدام اٹھایا گیا تو ان پر آئین شکنی کا مقدمہ ہوگا۔ چودھری پرویز الہٰی آئینی و قانونی وزیر اعلیٰ ہیں جبکہ ن لیگ کے چند دنوں کے وزیر اعلیٰ غیر آئینی تھے جو فوری ملک سے باہر بھاگ گئے۔ انہوں نے کہا کہ اکثریت کے باوجود عمران خان خود اسمبلیاں توڑنے کا اعلان کر چکے ہیں جبکہ پی ڈی ایم نے یہ تماشا صرف اسمبلیوں کو تحلیل سے بچانے کیلئے رچایا ہے۔ نہ آپکے باو¿ جی واپس آرہے ہیں اور نہ ہی چھوٹی سرجری والی باجی۔ انہوں نے کہا کہ وزراءکی فوج ظفر موج میں روزانہ کی بنیاد پر اضافہ ہو رہا ہے اور 76 وزراء کی نا اہل فوج ملک کو معاشی بحران میں دھکیل چکی ہے۔ بعد ازان مسرت جمشید چیمہ نے تحریک انصاف کی دیگر ممبران پنجاب اسمبلی کے ہمراہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان سے زمان پارک میں ملاقات میں سیاسی صورتحال اور تحریک انصاف کے آئندہ کے لائحہ عمل پر گفتگو کی۔
مسرت جمیشد