پولیس نے ملبہ والدین پر ڈال دیا‘ گھر والوں کی غفلت کے سبب بچے تنہا گھرسے نکلے اور لاپتہ ہوئے‘ جاوید عالم اوڈھو


کراچی (اسٹاف رپورٹر)شہر قائد میں زیادتی اور قتل کے واقعات میں اضافہ ہوگیا۔ پولیس کے مطابق دو ماہ میں 22واقعات ہوئے جن میں 4بچوں کو قتل کیا گیا۔ 19مقدمات حل کرکے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔ رواں سال مجموعی طور پر 251بچے گھروں کے قریب سے لاپتہ ہوئے۔ جن میں سے 10بچوں کوزیادتی کے بعد قتل کیا گیا۔ ان کیسز میں ملوث 233ملزمان کو گرفتار بھی کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق بچوں کے اغوا اور پھرزیادتی کے بعد قتل کے تمام حالیہ تمام کیسز میں والدین کی غفلت سامنے آئی۔ بچے گھر سے اکیلے باہر نکلے اور لاپتہ ہوئے۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے کہ والدین کو بچوں پر نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔ پولیس حکام کے مطابق بچوں سے زیادتی اور پھر قتل کے ذیادہ تر واقعات میں محلے دار یا قریبی رشتے دار شامل ہوتے ہیں۔ بچوں کو قتل کرنے کی بڑی وجہ بھی یہ ہی سامنے آئی ہے کہ ملزمان ثبوت مٹا دینا چاہتے ہیں کیونکہ بچے کو علم ہوتا ہے کہ کس نے ان کو زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ ماہر نفسیات کہتے ہیں ایسے واقعات کا رونما ہونا معاشرے میں بڑھتے ہوئے ذہنی دبا کی طرف اشارہ ہے۔ جلد انصاف کی فراہمی کو مکمن بنا کر بھی ان واقعات کو روکا جاسکتا ہے۔ بچوں کو بھی یہ بات سکھانے کی ضرورت ہے کہ اگر کوئی بھی انھیں چیز دلانے یا والدین سے ملانے کا کہہ کرکہیں لے کر جائے تو وہ اس کے ساتھ نہ جائیں۔
 کراچی پولیس

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...