اسلام آباد (عترت جعفری)مالی سال کی پہلی ششماہی کو مکمل ہونے مےں اےک ہفتے سے کچھ زائد رہ گےا ہے ، جولائی سے دسمبر تک کے مالی اعداد وشمار سا منے آنے کے بعد حکومت کو ممکنہ رےونےو نقصان کو پورا کرنے ، آئی اےم اےف پرگوام کو بچانے، بجٹ اہداف کو حاصل کرنے کےلئے جنوری مےں فےصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے ،گذشتہ روز آئی اےم اےف اور وزارت خزانہ کے درمےان طوےک ورچوئل مےٹنگ ہوئی جس مےں اےف بی آر رےونےو کی پےشرفت،بجلی، گےس کے سرکلر ڈےٹ،ان دونوں ےو ٹےلٹےز کی قےمتوں کے ھوالے سے بات چےت ہوئی ،ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی اےم اےف نے اےک بار پھر حکومت پر زور دےا کہ وہ گےس کے سےکٹر مےں موجود سرکلر ڈےٹ کو ختم کرنے کا روڈ مےپ دے ، بجلی کے ڈےٹ کو ختم کرنے کی حکمت عملی بتائے ،اور اےف بی آر کے رےونےو کو آن ٹرےک رکھنے کا پلان بتائے ، زرائع کا کہنا موجودہ مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میں اےف بی اار نے 2688 ارب روپے کے محصولات اکھٹنے کئے ،جو کہ دئیے گئے ہدف سے آٹھ ارب روپے زیادہ تھے۔ تاہم دسمبر مےں سست روی سامنے آئی ہے ،ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کا کہنا ہے کہ کہ اگر رےونےو شارٹ فال ہوا تو نا ن ٹےکس رےونےو سے اسے پورا کرنے کا پلان موجود ہے ،حکومت کے قرےبی ذرائع نے بتاےا ہے کہ حکومت کی طرف سے جنوری تک بےرونی ان فلوز کو دےکھا جا رہا ہے ،تاہم اگر اس مےں تےزی نہ آئی تو آئی اےم اےف کی طرف سے بجلی اور گےس کےٹےرف مےں اضافہ کے اقدامات جنوری مےں ہر صورت مےں اٹھانا پڑےں گے،اضافی رےونےو کے لگژری آےٹمز سمےت چند اشےاءکو چھوڑ کر تما م درآمدی آےٹمز پر اضافی کسمٹز ڈےوٹی لگانے اور نا ن کسٹمز پےڈ گاڑےوں کا باقائدہ بنانے کے لئے تجوےز ٹےبل پر موجود ہے ،اس بارے مےں حتمی فےصلہ بھی جنوری مےں ہو سکتا ہے ۔
پہلی ششماہی