ادویہ کی مصنوعی قلت پیدا کر کے مہنگے داموں فروخت مریض رل گئے


ملتان(شاہد حمید بھٹہ ) مارکیٹ میں انسانی زندگی بچانے والی ادویات کی مصنوعی قلت پیدا کر کے مہنگے دامو ں فروخت کے باعث غریب مریض ادویات کے حصول کے لیے مارے مارے پھر رہے ہیں۔ ادویات کا کاروبار کرنے والے ڈسٹری بیوٹرز کی طرف سے زیادہ فروخت ہونے والی ادویات کے ساتھ دیگر کم بکنے والی ادویات خریدنے کی شرط کے باعث میڈیکل سٹور مالکان نے بھی اس کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے منہ مانگے داموں پر ادویات فروخت کرنا شروع کر دی ہیں اور بلیک میں فروخت کی جانے والی ادویات کی رسید بھی مریضوں کو فراہم نہیں کی جاتی ہے ۔اس تمام صورتحال میں محکمہ صحت کے اعلی حکام جن کی ڈیوٹی میں شامل ہے کہ وہ میڈیسن کمپنیوں کی طرف سے فراہم کردہ ادویات کے سٹاک کی مانیٹرنگ کرنے کے ساتھ ساتھ ادویات کی مارکیٹ میں بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنائیں نے نہ معلوم وجوہات کی بناءپر مسلسل خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور غریب عوام کو بلیک مار کیٹننگ مافیا کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے ۔اس گھمبیر صورتحال میں محکمہ صحت کے ڈرگ انسپکٹرز کی کارکردگی کہیں بھی نظر نہیں آرہی ہے اور اعلی افسران کو سب اچھا کی رپورٹس بھجوائی جا رہی ہیں ۔ ماکیٹ میں اس وقت جن ادویات کی مصنوعی قلت پیدا کر کے بلیک میں فروخت کی جا رہی ہے ان میں سر درد اور بخار میں استعمال ہونے والی panadolکے ٹیبلٹس درد اور سوجن کی ادویات iodex and brufen شوگر کی ادویات ecomid and neophage مرگی کے دوروں کے لیے استعمال ہونے والی دوا epival tab and injection بلڈ پریشر کی دوا causar tablets بچوں کے ڈائریا کی دوا hidrase 10 mg ڈپریشن کے لیے استعمال ہونے والی دوا prothodine اور arinac forte جو نزلہ زکام میں استعمال کی جاتی ہے اور تھائی رائیڈز کی ادویات مارکیٹ میں بلیک میں فروخت کی جا رہی ہیں ۔مارکیٹ سے متعدد ادویات کو ڈسٹری بیوٹرز نے جان بوجھ کر غائب کر دیا ہے اور جن کے پاس یہ ادویات موجود ہیں وہ منہ مانگے داموں پر ادویات مریضوں کو فروخت کر رہے ہیں۔ ان میں tegrak tablets,mepressor sandostatin,digex mp,gaviscon,tronalane .edobevate سمیت دیگر درجنوں ادویات شامل ہیں ۔ 
ادویہ کی قلت 

ای پیپر دی نیشن