اسلام آباد ( نمائندہ خصوصی) آئی ایم ایف کے بورڈ اجلاسوں کا انعقاد کر سمس اور سال نو کی تعطیلات شروع ہونیپر معطل ہو گیا ہے ، نیا شیدول 5جنوری کے بعد سامنے آئے گا ، پاکستان کیلئے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ کا اجلاس 5جنوری کے بعد ہی منعقد ہو سکے گا ،،ذرائع کا کہنا ہے کہ قبل ازیں امکان تھا کہ 11جنوری کو پاکستان کے کیس بورڈ کے اجلاس میں غور ہو گا ، اب اس کا امکان کم رہ گیا ہے اور نئی تاریخ 17جنوری ہو سکتی ہے ،پاکستان کے معاشی مینجرز کی آئی ایم کا اجلاس جلد منعقد کرانے کی کوششین کامیاب نہیں ہو سکیں،اس اجلاس سے پہلے ابھی پاکستان کو گیس کے نرخ بڑھانے کا نوٹفیکشن بھی آئی ایم ایف کو روانہ کرنا ہے ،واضع رہے کہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے ساتھ 3ارب ڈالر کے قرض پروگرام کے سٹینڈ بائی ارینجمنٹ کے د پہلے جائزے کے مزاکرات15نومبر کو مکمل کر لئے تھے اور پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اس ضمن میں کارکردگی کے اہداف پورے ہونے کا ستاف لیول ایگریمنٹ طے پا گیا تھا بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے مارچ میں ہونے والی آخری جائزے کے مزاکرات کیلئے کو کارکردگی کے اہداف طے پائے ان میں اب پاکستان کو سوئی نادرن گیس کمپنی کے پنجاب اور سندھ کے صارفین کیلئے قدرتی گیس کی قیمت میں 131فیصد اضافہ، سوئی سدرن گیس کمپنی کے سندھ اور بلوچستان کے صارفین کیلئے 226روپے فی ایم ایم بی ٹی یو کا اضافہ کرنے کیلئے دونوں گیس کمپنیوں کی جانب سے دائر کی گئیں درخواستوں پر سندھ اور پنجاب میں سماعت مکمل ہو چکی ہے اور اب پشاور اور کوئٹہ میں ان کی سماعت مکمل کئے جانے کے بعد امکان ہے کہ آئی ایم ایف کے جنوری2024میں ہونے والے اجلاس سے قبل گیس کی قیمتوں میں مذید اضافہ کا نوٹفکیشن جاری کر دیا جائے گا ، جنوری تا مارچ کی تیسری سہ ماہی کیلئے بجلی کے بیس ٹیرف(بجلی کمپنیوں کی مالی ضروریات کے مطابق ان کیلئے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ) کا فیصلہ کیا جائے گا ،اس کے ساتھ ساتھ جنوری2024سے لیکر31مارچ تک بجلی کی قیمتوں میں ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی کی قیمت میں ماہانہ بنیادوں پر نظرثانی کیلئے بھی آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے گا ،بتایا گیا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پری بجٹ مشاورت بھی 31مارچ سے قبل ہی مکمل کی جائے گی جس میں نئے مالی سال کے اہم اہداف کو طے کیا جائے گا اور اس بارے میں تمام تر ورکنگ مکمل کر کے ایک شیڈو بجٹ تیار کر کے پاکستان میں8فروری کو ہونے والے پاکستان کے عام انتخابات کے نتیجے میں منتخب ہوکر آنے والی نئی حکومت کے حوالے کیا جائے گا۔