لاہور(نیوز رپورٹر) وزیر پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کیئر ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا ہے کہ پنجاب میں بیماریوں کی وجوہات کی سرویلنس اور بیماری پھوٹ پڑنے پر فوری رسپانس کا نظام تیار کر لیا گیا ہے۔اس مقصد کیلئے پنجاب کے 9 اضلاع میں طبی عملے کی تربیت مکمل کر لی گئی ہے۔ باقی اضلاع میں طبی عملے کی تربیت جلد شروع کی جا رہی ہے۔ پنجاب کے تمام سرکاری ہسپتالوں ، بنیادی مراکز صحت اور دیہی ہیلتھ سنٹرز کو کمپیوٹرائز کر دیا گیا ہے۔ سرکاری ہسپتالوں میں آنیوالے تمام مریضوں کی بیماریوں اور علاج معالجے کا ریکارڈ محفوظ کیا جا رہا ہے۔ پسماندہ اور دیہاتی علاقوں میں بھی مریضوں کی بیماریوں کی کیس ہسٹری ڈیجیٹل طریقے سے محفوظ کی جا رہی ہے۔ مریضوں کا ڈیٹا چھوت کی بیماریوں کی روک تھام کے پیشگی اقدامات کرنے کیلئے مددگار ثابت ہو گا۔اس ڈیٹا کی روشنی میں کسی خاص علاقے میں بیماری پھیلنے کی وجوہات کا تعین کرنے کے علاوہ انہیں روکنے اور ان پر قابو پانے کے اقدامات بھی کئے جائیں گے۔ وہ گزشتہ محکمہ صحت کے عملے کی تربیتی ورکشاپ کے اختتامی اجلاس سے بطور مہمان خصوصی خطاب کر رہے تھے۔اس موقع پر ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹر الیاس گوندل، ڈاکٹر محمد سرتاج کنٹری لیڈ یو کے ہیلتھ سکیورٹی ایجنسی، ڈاکٹر ید اللہ، ڈاکٹر سعید گھمن اور دیگر بھی موجود تھے۔