گھر کے صحن میں بچے کو سانپ نے ڈس لیا، والد نے کیا بتایا؟

سعودی عرب میں صرف تین سال کا ایک بچے نے گھر کے صحن میں ایک سانپ کو دیکھا تو وہ معصومیت سے اس کے پیچھے چل پڑا لیکن سانپ نے اس کی ننھی ٹانگ کو کاٹ لیا۔ سانپ کے ڈسنے کے بعد بچے کی چیخنے کی آوازیں بلند ہوگئیں۔یہ واقعہ جنوبی سعودی عرب میں الدرب گورنری میں رہائش پذیر بچے کے ساتھ پیش آیا۔ یہ کہانی سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر پھیل گئی اور لوگوں نے رد عمل کا اظہار کیا۔ بچے کے والد نے ’’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘‘ کو واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ہم ایک پہاڑی علاقے میں رہتے ہیں۔ یہ درختوں اور وادیوں سے بھرا ہوا اور شہروں سے بہت دور پہاڑوں کے درمیان ایک علاقہ ہے۔ میرا بیٹا عزیز المشاری گھر کے صحن میں کھیل رہا تھا کہ اس کے بائیں پاؤں میں سانپ نے ڈس لیا۔ ماں نے متاثرہ جگہ پر پٹی باندھی اور ایمبولینس کو بلا لیا۔ بچہ شدید درد سے چیخ رہا تھا۔ بچے کو ریکارڈ وقت میں لے جایا گیا اور اس کی جان بچائی گئی۔انہوں نے بتایا ہم ہلال احمر کے ذریعے الدرب جنرل ہسپتال پہنچے۔ ڈیوٹی ڈائریکٹر اور ڈاکٹر نے ہمارا استقبال کیا۔ بچے کی مسلسل چیخ و پکار کے باوجود کیس کو پوری رفتار اور پیشہ ورانہ مہارت سے نمٹایا گیا۔ننھے عزیز المشاری کے والد نے مزید بتایا کہ جس علاقے میں ہم رہتے ہیں وہ سانپوں سے بھرا ہوا ہے۔ سانپ دیواروں پر چڑھ کر گھر میں داخل ہوتے ہیں۔ یہاں سانپوں کی کئی نسلیں ہیں جن کا ہم سامنا کرتے ہیں۔ میں نے گھر کے اردگرد کے درختوں کو مستقل طور پر ہٹا دیا ہے لیکن یہ علاقہ سانپوں اور بچھوؤں کی کثرت کے حوالے سے مشہور ہے۔ وزارت ماحولیات کی جانب سے سپرے کرنے کی کوششیں کی جاتی ہیں تاہم بارش کی وجہ سے سپرے کیا گیا مواد تیزی سے غائب ہو جاتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم مشکل فطرت والے علاقے میں رہ رہے ہیں کیونکہ یہ علاقہ خاندان کا مسکن ہے۔ میری والدہ اس جگہ سے گہری وابستگی رکھتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے یہاں ایک سے زیادہ سانپوں کا سامنا کیا ہے۔ میرے بچے اور بیوی مستقل طور پر سانب کے کسی بھی حملے کے لیے تیار رہتے ہیں۔سانپوں کے محقق اور ماہر نایف المالکی نے کہا کہ یہاں کا راک سانپ غیر زہریلا ہوتا ہے۔ اس کے زہریلے غدود یا دانت نہیں ہوتے ۔ اس سانپ کے دانت تیز ہوتے ہیں، اس لیے زخم کو صاف کرنا ضروری ہوتا ہے۔ یہ سانپ چوہوں کو کھاتا ہے اس لیے بیماریوں کو پھیلانے والا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سانپ اس وقت سردیوں میں ہائبرنیٹ ہوتے ہیں۔ سردیوں میں ان کا ظہور کم ہوتا ہے اور یہ گرم جگہوں پر نمودار ہو سکتے ہیں۔ یہ دن اور رات کے کچھ گھنٹوں تک نمودار ہو کر پھر غائب ہو سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن