سوشل میڈیا صارفین کی ایک بڑی تعداد نے مغربی کنارے میں قلقیلیہ کے جنوب مشرق میں بیت امین اور سینیریا کے قصبوں پر اسرائیلی فوج کی طرف سے طیاروں کے ذریعے گرائے گئے پمفلٹس کی تصویریں پوسٹ کی ہیں۔جو پمفلٹس گرائے گئے تھے ان میں غزہ کی پٹی کے جبالیہ علاقے میں رہنے والوں کو علاقہ چھوڑنے کا کہا گیا تھا۔ غزہ کے بجائے غرب اردن میں ان کاغذوں کو گرانے سے سوشل میڈیا پر رد عمل سامنے آیا ہے۔ بیشتر صارفین نے اس کا بھرپور مذاق اڑایا ہے۔اس پمفلٹ کے متن میں لکھا کہ "فوری وارننگ، جبالیہ، الدراج، التفاح اور اولڈ سٹی کے علاقوں میں رہنے والوں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ فوری طور پر اس علاقے کو خالی کریں کیونکہ اس علاقے میں شدید جنگ ہو رہی ہے فوج نے غزہ کی پٹی کے علاقوں کے لوگوں سے انخلاء کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی حفاظت کے لیے فوج آپ سے فوری طور پر انخلاء اور قریبی پناہ گاہوں میں جانے کا مطالبہ کرتی ہے"۔انہوں نے مزید کہا کہ "اگر آپ کو مغوی افراد کے بارے میں قیمتی معلومات ملتی ہیں تو براہ کرم ہمیں کسی بھی طرح سے ان کے بارے میں بتائیں دوسری طرف اسرائیل کے عبرانی اخبار ’یدیعوت احرونوت نے کل جمعرات کو رپورٹ کیا کہ روش ہیین اور شار شمرون بستیوں کے رہائشی اسرائیلی دفاعی افواج کی طرف سے کتابچے گرنے سے حیران رہ گئے۔ انہیں نے دریافت کیا کہ انہیں غزہ کی طرف بھیج دیا گیا تھا‘‘۔دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا کہ تکنیکی خرابی کی وجہ سے مشتہرین شمالی غزہ کی پٹی میں اپنی اصل منزل تک نہیں پہنچ سکے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے غزہ کے بجائے مغربی کنارے میں پمفلٹ پھینک دیے
Dec 23, 2023 | 12:10