مختلف ٹیلی کام کمپنیوں نے پاکستان سے اپنا کاروبار ختم کرنا شروع کردیا ہے۔ ٹیلی کام سیکٹر کے ماہرین کہتے ہیں کاروباری ادارے خیرات کی بنیاد پر نہیں چلائے جاسکتے۔گزشتہ دنوں ٹیلی نار نے اپنے 100 فیصد شئیرز پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کو فروخت کیے تھے۔جس کے بعد پی ٹی سی ایل نے لینڈ لائن اور براڈ بینڈ کنکشنز کے ماہانہ ٹیرف میں یکم جنوری 2024 سے اضافہ کردیا۔پی ٹی سی ایل نے جمعہ کو ملک بھر میں اپنے صارفین کو پیغام بھی ارسال کیا کہ ماہانہ ٹیرف میں 10 فیصد سے زائد اضافہ کیا گیا ہے۔پی ٹی سی ایل کا کہنا ہے کہ متعدد کاروباری اداروں کی لاگت میں اضافے کے بعد نئے ٹیرف پر یکم جنوری سے عمل درآمد کی جائے گا۔صرف ٹیلی نار ہی نہیں قطر ٹیلی کام اور عمان ٹیلی کام نے وائی ٹرائب اور ورلڈ کال میں سرمایہ کاری کی، لیکن دونوں نے ریگولیٹری نظام میں خرابی کے باعث پاکستانی مارکیٹ کو خیرباد کہنے کو ترجیح دی۔حکومت پاکستان دونوں کمپنیوں کو فریکوینسی دینے کو بھی تیار نہیں تھی۔چند سال قبل وارد ٹیلی کام بھی موبی لنک کو اپنے حصص فروخت کرکے پاکستان کی مارکیٹ سے نکل گیا تھا۔