ایسوسی ایشن کےچئیرمین چوہدری حسن گل شیر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ پاسکو نے مونجی کی فصل کی خرید کیلئے پاکستان رائس ملز ایسوسی ایشن کے ساتھ تحریری معا ہدہ کیا تھا جس کے تحت رائس ملز مالکان زمینداروں سے مونجی پندرہ سو روپے فی چالیس کلوگرام جبکہ اس کا چاول تین ہزار روپے فی چالیس کلوگرام پاسکو خرید کرے گی۔انہوں نے بتایا کہ پاسکو نے صرف پنجاب میں اکتیس دسمبر دو ہزار آٹھ کو مونجی کی خرید بند کر دی ہے۔ معاہدہ کے مطابق آخری تاریخ تیس اپریل طے ہے۔ پاسکو نے بعد میں بدنیتی کی بنیاد پرچاول کا ریٹ چھبیس سو روپے فی من مقرر کردیا جو کہ صرف صوبہ پنجاب کے لیے ہے۔ حسن گل شیر نے بتایا کہ پاسکو کے ان غیر قانونی اقدامات سے نہ صرف پنجاب رائس ملز مالکان کے اربوں روپے کا نقصان ہوگا بلکہ بینکوں کے اربوں روپے ڈوبنے کا بھی خدشہ ہے۔ پنجاب رائس ملز ایسوسی ایشن حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ فوری طور پر اس غیر قانونی فیصلے کو واپس لے۔