غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کےمطابق سلالہ چیک پوسٹ پرحملے کے بعد امریکی ڈرون حملوں کا سلسلہ دوماہ تک بند رہا لیکن جنوری میں امریکا نے ایک بار پھر ڈرون حملوں کاسلسلہ شروع کردیا۔ رپورٹ کے مطابق ڈرون حملے شروع کرنے سے پہلےامریکی حکام نے پاکستان سے باقاعدہ بات چیت کی۔ امریکی حکام نے پاکستانی رہنماؤں کو بتایا کہ اسلام آباد کے اعتراضات کے باوجود امریکا ڈرون حملے شروع کرنےجا رہا ہے۔ اس حوالےسےامریکی وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن اورنائب صدر جوبائیڈن نے پاکستانی حکام کو فون کیا۔ دوسری جانب امریکی جنرل مارٹن ڈیمپسی نےجنرل اشفاق پرویزکیانی سے بھی بات چیت کی جس کےبعد دس جنوری کوشمالی وزیرستان میں پہلا ڈرون حملہ کیا گیا۔ خبر رساں ادارے کے مطابق امريکی حکام نے يہ بھی کہا کہ وہ ڈرون حملوں کے بارے ميں پاکستان کو پيشگی اطلاع نہيں ديں گے۔