لاہور (اے پی پی) قومی ویمن کرکٹ ٹیم کی منیجر عائشہ اشعر نے کہا ہے کہ ورلڈکپ میں قومی ویمن ٹیم کی شکست ماضی کا حصہ بن چکی ہے، ٹیم اپنی خامیوں کو دور کرکے مستقبل میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ ورلڈکپ میں ناقص بیٹنگ ٹیم کی شکست کا سبب بنی، ٹیم کی فیلڈنگ اور باﺅلنگ میں پرفارمنس بہتر رہی۔ دنیائے کرکٹ کی سخت ترین ٹیمیں ہمارے پول میں شامل تھیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں انتہا پسند وں کی طرف سے قومی ویمن ٹیم کو ملنے والی دھمکیوں کو شکست باعث قرار نہیں دیا جاسکتا۔ ٹورنامنٹ میں ہمیں بہترین سکورٹی دی گئی تھی۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ ٹیم کے بیٹنگ کنلسٹنٹ باسط علی ٹیم کے ساتھ کام کرنے کے لئے صرف نو دن ملے جو کہ ناکافی ہیں تاہم مختصر وقت میں بھی کھلاڑیوں نے ان سے بہت کچھ سیکھا۔ مستقبل میں باسط علی لانگ ٹرم کے لئے ٹیم کے ساتھ رہے تو ٹیم کی بیٹنگ بہتر ہوجائے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہر ٹیم کسی نہ کسی ٹورنامنٹ میں برا کھیلتی ہے اور پاکستان ٹیم کے لئے پرفارمنس کے حوالے سے ورلڈ کپ برا ٹورنامنٹ تھا۔ انہوں نے کہاکہ آسٹریلیا، انگلینڈ اور دیگر ٹیموں کو انٹرنیشنل سطح پر زیادہ سے زیادہ میچز کھیلنے کو ملتے ہیں جس سے ان کے تجربے میں اضافہ ہوتا ہے جبکہ پاکستانی ٹیم کو ان کے مقابلے بہت کم ٹورنامنٹ ملتے ہیں، یورپیئن ویمن ٹیموں کو کرکٹ کھیلتے ہوئے50 سے 60 سال ہوگئے جبکہ پاکستان کی ویمن ٹیم نے2005 میں کرکٹ کھیلنا شروع کی اور مختصر سے عرصے میں ٹیم کی پرفارمنس کافی اچھی رہی۔ انہوں نے کہاکہ ورلڈ کپ میں شکست سے متعلق اپنی رپورٹ وہ پی سی بی ویمن ونگ کی چیئرپرسن بشریٰ اعتزاز کو دے چکی ہیں۔