ماہر تعلیم میرا فیلبوس پہلی خاتون محتسب پنجاب تعینات


لاہور (لیڈی رپورٹر) پنجاب حکومت نے ممتاز ماہر تعلےم میرا فیلبوس کو ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ صوبہ پنجاب کی خاتون محتسب تعینات کر دیا ہے، اس سلسلے مےں باقاعدہ نوٹےفکےشن جاری کردےا گےا ہے۔ پنجاب حکومت کے ترجمان کے مطابق ان کے تقرر سے خواتین کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہونگے۔ سیکرٹری محکمہ ترقی خواتین پنجاب ارم بخاری کے مطابق صوبہ پنجاب میں پہلی خاتون محتسب کے تقرر کے ساتھ وزیراعلیٰ پنجاب کے خواتین کی معاشی ترقی، خوداختیاری اور سماجی تحفظ پر مبنی خواتین پیکیج پر مختصر مدت میں عملدرآمد کےا گیا ہے جس کا اعلان انہوں نے 8مارچ 2012ءکو کیا تھا۔ ارم بخاری نے کہا کہ خاتون محتسب کے تقرر سے تمام خواتین کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل ہوسکیں گے۔ خصوصاً ملازمت/کام کرنے والی خواتین کو اپنی ملازمت /کام کی جگہ پر قانونی تحفظ حاصل ہوگا اور انہیں ہراساں کرنے کی شکایت کا فوری طور پر ازالہ ممکن ہوسکے گا۔ انہوں نے کہا کہ خاتون محتسب کے دفتر اور عملے کی تقرری کیلئے سمری وزیراعلیٰ کو بھجوا دی گئی ہے۔ حکومت کی ہدایات کی روشنی مےں خاتون صوبائی محتسب فوری طور پر صوبائی محتسب کے دفتر میں کام کا آغاز کریں گی جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کی مشیر بیگم ذکیہ شاہنواز نے میرا فیلبوس کے پہلی صوبائی خاتون محتسب کے تقرر کا خیرمقدم کرتے ہوئے اُسے خواتین کی معاشی ترقی و خوداختیاری کی طرف ایک اہم قدم قرار دیا ہے۔
لاہور (رفیعہ ناہید اکرام) پہلی صوبائی خاتون محتسب پنجاب ڈاکٹر میرافیلبوس نے کہا ہے کہ عہدہ سنبھالنے کے بعد کسی طرح کا دباو¿ قبول نہیں کروںگی، صوبائی محتسب کا دفتر صرف خواتین ہی نہیں مردوں کوبھی انصاف فراہم کرے گا۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار نوائے وقت سے خصوصی ملاقات میںکیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھے کسی طرح کاکوئی لالچ نہیں، لوگ عزت کرتے ہیں یہی میرا اثاثہ ہے۔ انہوں نے بتایا مجھے ابھی تک نوٹیفکیشن موصول نہیں ہوا تاہم صبح سے مبارکباد کے 50،60 فون ضرور آگئے ہیں۔ انہوں نے کہا قانون کی بالادستی ہی تمام مسائل کاحل ہے، خواتین بھی کرپٹ ہوسکتی ہیں اور مخالفین پرجھوٹے الزامات بھی عائدکرسکتی ہیں۔ انہوں نے کہا اسمبلیوں میں خواتین کی تعداد کو 17فیصد سے بڑھاکر 33 فیصد تک کیا جائے تاہم صرف اہل اور قابل خواتین کی حوصلہ افزائی کی جائے، خواتین کو خاندانی نشستیں بچانے کیلئے اسمبلیوں میںبھیجنا درست نہیں۔ انہوں نے کہا جب تک ملک کی نصف آبادی کی صلاحیتوں پربھروسہ کرکے انہیں بااختیار نہیں کیا بنایا جائے گا، ملکی ترقی و خوشحالی کاخواب شرمندہ تعبیر نہیںہوگا۔ وہ وقت آنا چاہئے جب رات کے دو بجے بھی خواتین بخیروعافیت گھروں کوپہنچ سکیں۔ انہوں نے بتایا مجھے سیاست سے دلچسپی نہیں تاہم ملک کو درپیش چیلنجز کے خاتمے کیلئے کرپشن کا خاتمہ ازحد ضروری ہے۔ انہوں نے کہا مرد بیویوں کے جہیز کا لالچ نہ کریں بلکہ اس کے خاتمے کیلئے کردار اداکریں۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر میرافیلبوس 35 برس (1972سے 2004 تک) کنیئرڈ کالج برائے خواتین کی پرنسپل رہیں۔وہ 1937ءمیں لاہور میں پیدا ہوئیں۔ 1993ءمیں انہیں اعزاز فضیلت اور 1994ءمیں پرائڈآف پرفارمنس سے نوازاگیا۔ انکی کنیئرڈ کالج سے وابستہ یادداشتوں پر مشتمل کتاب اشاعت کے آخری مراحل میں ہے جو یکم مارچ کو منظر عام پر آجائے گی۔
انٹرویو

ای پیپر دی نیشن