اعلان جہاد کرو گے تو بچو گے (عبدالرحمن ارشد مالیر کوٹلوی)

Feb 23, 2014

ڈاک ایڈیٹر

دکھوں کی ترجماں ہے سیاست کی داستاں
میں کیا کہوں ہے کیسی حکومت کی داستاں
کشمیر مل سکا نہ بنا کالا باغ ڈیم
ہے نون شین اجڑی محبت کی داستاں
کشمیریوں کو دل سے ہے شاید بھلا دیا
انڈیا سے چل رہی ہے تجارت کی داستاں
کل کہہ رہے تھے چند غریبان قوم یوں
پھیلے گی اب وطن میں بغاوت کی داستاں
امریکہ ہندو اور یہودی سب ایک ہیں
ڈالر سمیٹنا بھی ہے دولت کی داستاں
اب قتل کر رہے ہیں غریبوں کو حکمراں
شاید قریب ہی ہے قیامت کی داستاں
ارشد اب اس وطن کی تباہی قریب ہے
اب فوج ہی سنائے گی عزت کی داستاں

مزیدخبریں