پاکستان کے دل لاہور میں منعقدہ چھٹی سالانہ سہ روزہ نظریۂ پاکستان کانفرنس اس عزم کے اظہار کے ساتھ بخیر و عافیت اختتام پذیر ہوگئی کہ پاکستان کے اساسی نظریے کو قومی وجود کے رگ و پے میں جاگزیں کرنے کی جدوجہد جاری رکھی جائے گی اور ان قوتوں کو منہ توڑ جواب دیا جائے گا جو پاکستانی قوم میں مادرِ وطن کے مستقبل کے حوالے سے مایوسی اور بددلی پھیلانے کی جسارت کررہے ہیں۔ کانفرنس کے مندوبین نے یہ عہد کیا کہ وہ وطن عزیز کو قائداعظم محمد علی جناحؒ اور علامہ محمد اقبالؒ کا پاکستان بنانے کی خاطر صوبائیت اور لسانیت کو ہوا دینے والے عناصر کی سرکوبی کریں گے اور قوم میں اتحاد و یگانگت پیدا کرنے کے لئے تمام فرقہ وارانہ و مسلکی اختلافات کو بالائے طاق رکھ دیں گے۔ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے زیر اہتمام یہ کانفرنس تین روز تک جاری رہی جس میں سول سوسائٹی کے تمام طبقات بالخصوص اساتذۂ کرام نے بھرپور شرکت کی۔ کانفرنس کے مندوبین نے ٹرسٹ کے چیئرمین محترم ڈاکٹر مجید نظامی کو اس نظریاتی اجتماع کے کامیاب انعقاد پر مبارکباد پیش کی اور اس اُمید کا اظہار کیا کہ انشاء اللہ پاکستانی قوم مصائب اور آزمائشوں کی بھٹی سے کندن بن کر نکلے گی۔ کانفرنس کے اختتام پر خصوصی طور پر یہ محسوس کیا گیا کہ شرکاء ایک نئے جذبے اور ولولے سے سرشار ہیں اور نسل نو میں نظریۂ پاکستان کی ترویج و اشاعت کو پوری قوت اور جوش و جذبے سے آگے بڑھانے کے عزم صمیم سے مالا مال ہیں۔ اختتامی نشست سمیت کانفرنس کی کل نو نشستیں منعقد ہوئیں جن میں مندوبین‘ مبصرین اور مہمانوں کی کل تعداد 3,668رہی۔کانفرنس کی کارروائی کا مجموعی دورانیہ ساڑھے بیس گھنٹے بنتا ہے۔کانفرنس سے یہ حقیقت اظہر من الشمس ہوگئی کہ نظریۂ پاکستان‘ حب الوطنی اور حرمت وطن کے لئے سرکٹانے کا جذبہ محض نعرے نہیں ہیں بلکہ قیامِ پاکستان کے حقیقی مقاصد کے حصول کے لئے زادِ راہ ہیں۔ اختتامی نشست کی صدارت محترم ڈاکٹر مجید نظامی نے کی جبکہ مہمانِ خاص گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور اور صوبائی وزیر تعلیم رانا مشہود احمد خان تھے۔ محترم ڈاکٹر مجید نظامی نے کانفرنس کو قائداعظمؒ کے دیوانوں اور پروانوں کا اجتماع قرار دیتے ہوئے بارگاہِ رب العزت میں دعا کی کہ وہ انہیں اور ان کے رفقائے کار کو یہ کام جاری رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔
گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے کہا کہ اگرچہ میں بیحد مصروف تھا مگر جناب ڈاکٹر مجید نظامی کی دعوت پر یہاں آنا ضروری سمجھا کیونکہ اُنہوں نے اپنی زندگی نظریۂ پاکستان کیلئے وقف کی ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں میدانِ صحافت میں بھی اُن کی خدمات بے مثال ہیں۔وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف دورۂ چین کی وجہ سے کانفرنس میں شریک نہ ہوسکے تھے۔تاہم اُنہوں نے اپنے پیغام میں کہا کہ محترم ڈاکٹر مجید نظامی کی قیادت میں نظریۂ پاکستان ٹرسٹ پاکستان کے اساسی نظریہ کے تحفظ اور فروغ کیلئے کام کررہا ہے۔وزیراعلیٰ نے جناب ڈاکٹر مجید نظامی اور نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے منتظمین کو کانفرنس کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ٹرسٹ کے پلیٹ فارم سے وقتاً فوقتاً ایسے پروگرام منعقد ہوتے رہتے ہیں جو نسل نو کو تحریک پاکستان کے کارکنوں کی جدوجہد اور قربانیوں کی یاد دلاتے ہیں۔ آج ضرورت اِس امر کی ہے کہ نظریۂ پاکستان کی اصل روح کو سمجھتے ہوئے سیاسی و معاشی پالیسیاں ترتیب دی جائیںتاکہ ملک کو درپیش اندرونی و بیرونی مسائل کا مقابلہ کیا جاسکے۔جماعت اسلامی کے امیر سید منور حسن نے محترم ڈاکٹر مجید نظامی کے نام اپنے خط میں اِس امر پر اظہارِ مسرت کیا ہے کہ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے ذمہ داران اور کارکنان پاکستانی قوم کو وطن عزیز کی اساس سے جوڑنے اور نئی نسل کو نظریۂ پاکستان سے روشناس کرانے کیلئے گاہے بگاہے کانفرنسوں اور مجلسوں کا اہتمام کرتے رہتے ہیں۔ پاکستان مدینہ منورہ کے بعد کرۂ ارض پر اسلام کے آفاقی و غیر فانی نظریہ کی بنیاد پر وجود میں آنے والی دوسری مملکتِ خداداد ہے۔قومیں اپنے نظریات کی بنیاد پر زندہ رہتی ہیں اور اپنے اسلاف کے طے کردہ نشاناتِ منزل کو گم کردینے اور اپنے نظریات کو فراموش کربیٹھنے والوں کا وجود کائنات زیادہ دیر برداشت نہیں کرتی اور وہ حرف غلط کی طرح مٹا دیے جاتے ہیں۔ پاکستان اپنے نظریہ کے بغیر ایسے ہی ہے جیسے روح کے بغیر جسم۔محترم ڈاکٹر مجید نظامی نے اپنی زندگی پاکستان کے اساسی نظریہ کو زندہ و تابندہ رکھنے کیلئے وقف کررکھی ہے۔تحریک پاکستان کے اِس مرد مجاہد نے حصولِ پاکستان کے مقاصد کی آبیاری میں عمر بھر اِن تھک محنت کی ہے اور اپنے مقصد عظیم پر دنیا کی تمام راحتوں کو تج دیا ہے۔ ضعیف العمری کے باوجود ان کے جذبے جواں ہیں اور وہ انہی جذبوں کو نوجوان نسل کے دل و دماغ میں راسخ کرنے کی جہد مسلسل کررہے ہیں۔ وطن عزیز کو امن کا گہوارہ بنانے اور اس کے حصار کو مستحکم تر کرنے کیلئے ضروری ہے کہ اپنی آنے والی نسلوں کی تربیت اس انداز میں کی جائے کہ وہ نظریۂ پاکستان کو اپنی زندگیوں کا مرکز و محور بنالیں اور کسی لمحہ بھی اسے اپنی نظروں سے اوجھل نہ ہونے دیں۔ سید منور حسن نے کانفرنس کے انعقاد پر محترم مجید نظامی صاحب کو مبارکباد دیتے ہوئے دعا کی ہے کہ اللہ تعالیٰ اُنہیں صحت کاملہ عطا فرمائے‘ زندگی میں برکت سے نوازے‘ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ اور کارکنانِ تحریک پاکستان کی گرانقدر خدمات کو شرف قبولیت بخشے اور پاکستان کو تاقیامت قائم و دائم رکھے۔
گورنر خیبر پختونخواہ انجینئر شوکت اللہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ قومی اتحاد و یکجہتی کو یقینی بنانے اور عوام کی درست سمت میں رہنمائی کیلئے نظریۂ پاکستان ٹرسٹ جیسے اداروں کا فعال کردار ناگزیر اہمیت کا حامل ہے۔نظریۂ پاکستان کانفرنسوں کا انعقاد ایک قابل قدر روایت ہے جس کا تسلسل کے ساتھ برقرار رہنا بذات خود ایک بڑی کامیابی ہے۔ اِس کامیابی کیلئے جناب ڈاکٹر مجید نظامی مبارکباد کے مستحق ہے۔ وزیر تعلیم پنجاب رانا مشہود احمد خان نے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ محترم ڈاکٹر مجید نظامی نے نہ صرف نظریۂ پاکستان کو زندہ رکھا ہوا ہے بلکہ اُن جذبوں‘ تڑپ اور لگن کو بھی زندہ رکھا ہوا ہے جن کے طفیل پاکستان وجود میں آیا تھا۔اُنہوں نے نظریۂ پاکستان کی ترویج و اشاعت کو اپنی زندگی کا مشن بنایا ہوا ہے اور ہم اِس مشن میں اُن کے شانہ بشانہ ہیں۔ پنجاب کے صوبائی وزیر برائے معدنیات و کانکنی چوہدری شیر علی خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ ملک کی انتہائی قابل احترام شخصیت اور آبروئے صحافت جناب مجید نظامی کی قیادت میں سہ روزہ نظریۂ پاکستان کانفرنس کا انعقاد محب وطن حلقوں کیلئے نہایت مسرت کا باعث ہے۔ یہ کانفرنس ایسے وقت پر منعقد ہورہی ہے جب پاکستانی قوم شدت پسندی اور سماج دشمن عناصر کے خلاف نبرد آزما ہے۔آج ضرورت اِس امر کی ہے کہ ہم اپنی نظریاتی اساس کی روشنی میں ایسے اقدامات اور حکمت عملی بروئے کار لائیں جن کی بدولت نہ صرف ہم موجودہ چیلنجز سے نبردآزما ہوسکیں بلکہ معاشی و سماجی ترقی اور جمہوریت کے استحکام کا سفر بھی بھرپور طریقے سے جاری رکھ سکیں۔اُنہوں نے اِس اُمید کا اظہار کیا کہ یہ کانفرنس مایوسیوں کے گٹھاٹوپ اندھیروں میں روشن مستقبل کی نوید ثابت ہوگی اور ملک میں قومی یکجہتی اور صوبائی ہم آہنگی کو فروغ حاصل ہوگا۔
آٹھویں نشست کے دوران مختلف اضلاع میں قائم نظریۂ پاکستان فورمز کے صدوراور عہدیداران نے کارکردگی رپورٹیں پیش کیں اور محترم ڈاکٹر مجید نظامی کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اُن کا لگایا ہوا باغ اب پھل پھول رہا ہے اور ہر قریہ میں نظریۂ پاکستان کی خوشبو پھیل رہی ہے۔ اُنہوں نے کلمۂ حق بلند کیا ہوا ہے۔ انتظار ہے کہ جناب ڈاکٹر مجید نظامی اور ٹرسٹ کے دیگر اکابرین اضلاع میں منعقدہ کنونشنز اور کانفرنسوں میں بذاتِ خود شریک ہوں تاکہ ہماری جدوجہد میں برکتیں پیدا ہوں۔ اُنہوں نے اس عزم کو دہرایا کہ وہ نظریۂ پاکستان کے پیغام کو معاشرے کی نچلی سطح تک پھیلانے کے لئے ہر ممکن کوشش کریں گے۔کانفرنس میں قومی امنگوں کی آئینہ دار متعدد قراردادیں بھی منظور کی گئیں۔ ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے بطور خاص وزیراعلیٰ پنجاب کا شکریہ ادا کیا جن کی ہدایت پر سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ لاہور نے کانفرنس کے انتظام و انصرام کے سلسلے میں گرانقدر تعاون کیا۔اُنہوں نے ڈی سی او لاہور ڈاکٹر احمد جاوید قاضی اور چیف پبلک ریلیشنز آفیسر سٹی ڈسٹرکٹ گورنمنٹ لاہور ڈاکٹر سید ندیم الحسن گیلانی کا بطور خاص شکریہ ادا کیا۔ علاوہ ازیں ڈائریکٹوریٹ جنرل آف پبلک ریلیشنز پنجاب‘ سیکرٹریز پرائمری و ہائر ایجوکیشن حکومت پنجاب‘ واپڈا اور پولیس حکام سے بھی اظہار ممنونیت کیا جنہوں نے کانفرنس کو کامیاب بنانے اور مندوبین کو سہولتیں پہنچانے کے ضمن میں بھرپور مدد فراہم کی۔ اُنہوں نے ٹرسٹ کے عہدیداران اور کارکنان کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے کانفرنس کے انعقاد کے سلسلے میں دن رات ایک کردیا تھا۔مولانا محمد شفیع جوش نے ملک و قوم کے استحکام و ترقی میں محترم ڈاکٹر مجید نظامی کی صحت و سلامتی اور درازیٔ عمر کیلئے دعا کرائی۔