مکرمی! ملک بھر میں بالخصوص سب سے بڑے صوبے پنجاب میں لا قانونیت ،بدامنی،بیڈ گورننس کا راج ہے۔گذشتہ روز فیصل آباد میں حکومت پنجاب کی جانب سے پتنگ بازی ،بسنت پر پابندی کے باوجود بسنت منائی گی۔فائرنگ سے ایک شخص جا بحق ،جبکہ صوبائی دارلحکومت میں بچہ گلے پر ڈور پھرنے سے شدید زخمی ہو گیا۔آخری خبر یہ ہے کی وزیر اعلی پنجاب نے ان افسوس ناک واقعات کا نوٹس لے لیا ہے ۔یقینی طو ر پر وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے قانون شکنوں کے خلاف سخت کاروائی ،پولیس ضلعی انتظامیہ کو جلد رپورٹ بھجوانے کا حکم صادر ہوا ہوگا۔لیکن وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے یہ کوئی پہلا نوٹس نہیں ہے۔سپریم کورٹ ،ہائیکورٹس کی جانب سے قومی ،عوامی مفاد عامہ کے لیے سومو ٹوایکشن کا عوام الناس کو ریلیف ملتا رہا ہے۔لیکن وزیر اعلیٰ پنجاب کی جانب سے چاہے پنجاب میں ضمنی انتخابات میں حکمران پارٹی کے امید وار کی جیت پر، جلسے جلوسوں پر ،شادی بیاہ کی تقریبات پر جدید آتشین اسلحہ سے فائرنگ کا نوٹس لیا جاتا رہا ہے اور کچھ شر پسند جن پردہشت گردی کی بجائے عام معمولی دفعات لگا ئی جاتی ہیں جس پر ملزمان وکٹری کا نشان بنا کر باعزت بر ی ہو ئے جا رہے ہیں۔حکومت بتائے کہ آج تک کس شرپسند ،قانون شکن کو اس نے سزادلوائی ہے۔ صوبے میں بے ضمیرعناصر کو حلال جانوروں کی بجائے گدھوں ،مردہ جانوروں کا گوشت فروخت کر رہے ہیں۔دودھ کے نام پر سفید زہر مل رہا ہے۔ہر کھانے پینے کی اشیا میں ملاوٹ عام ہے ۔مردہ جانور ں کی باقیات سے کوکنگ آئل الیکٹرانک میڈیا سرعام دکھا رہا ہے۔حکومت ادارے ،انتظامیہ موجو د لیکن قانون شکن ،بے ضمیری کا دھندہ کرنے والے آزادجبکہ عوام کینسر،ہیپاٹائٹس ،گردوں کے مرض میں مبتلا ہو رہے ہیں ۔بچوں کے لیے حفاظتی ٹیکہ جات دریا برد ہورہے ہیں ،ہسپتالوں کا فضلہ دوبارہ ری سائیکلنگ کر کے ان سے پلاسٹک دانہ اور برتن بنائے جا رہے ہیں۔وزیر اعلیٰ پنجاب صاحب کی جانب سے مجرموں کو الٹا لٹکادیں گے عبرت کا نشان بنا دیں گے کے بیانات آتے ہیں۔ جناب خادم اعلیٰ صاحب اب دعوے نہیں عملدرآمد کروائیں۔(چوہدری فرحان شوکت ہنجر ا، 0321-4291302)