لاہور (سٹاف رپورٹر) میڈیکل کی طالبہ کو فیس بک پر بننے والے دوست وکیل کے گھر میں قتل کر دیا گیا جبکہ دوسرے واقعہ میں شیراکوٹ بس سٹینڈ پر سوٹ کیس سے ملنے والی نعش پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ کی نکلی۔ تفصیلات کے مطابق سندر کے رہائشی وکیل ساجد حمید کی فیس بک پر رحیم یار خان کی رہائشی اور میڈیکل کی طالبہ انعم سے دوستی ہو گئی۔ ساجد نے اسے ملاقات کیلئے گھر پر بلایا جہاں وہ گولی لگنے سے دم توڑ گئی۔ انعم کے والد محمد امین نے الزام لگایا کہ ساجد نے نوکرانی صنم کی مدد سے اسکی بیٹی انعم سے زیادتی کی کوشش کی اور مزاحمت پر گولی مار کر قتل کر دیا۔ ملزم ساجد اور اسکی ملازمہ بدکاری کے دھندے میں ملوث ہیں۔ پولیس نے ساجد حمید ایڈووکیٹ اور اسکی ملازمہ کو حراست میں لے لیا۔ ملزم ساجد نے پولیس کو ابتدائی تفتیش میں بتایا کہ اسکی نوکرانی صنم سے پستول صاف کرتے ہوئے گولی چلی جو انعم کو جا لگی اور اسکی موت ہو گئی۔ پولیس نے لڑکی کی نعش پوسٹ مارٹم کیلئے بھجوا کر مقدمہ درج کر لیا۔ پولیس کے مطابق مقتولہ رائے ونڈ روڈ پر لاہور میڈیکل کالج کی طالبہ تھی۔ دریں اثنا شیراکوٹ میں چند روز قبل بند روڈ کے ایک بس سٹینڈ پر سوٹ کیس میں ملنے والی 22 سالہ لڑکی کی شناخت ہو گئی۔ اریبہ پنجاب یونیورسٹی میں بی ایس سی کی طالبہ اور وحدت کالونی کے ایک ہاسٹل میں رہائش پذیر تھی۔ اریبہ کو ماڈلنگ کا شوق تھا، اسکی شناسائی طوبیٰ نامی عورت سے ہوئی۔ طوبی نے ماڈلنگ کا کام دلانے کے بہانے اریبہ کو چند روز قبل ماڈل ٹائون میں بلایا اور مبینہ طور پر اپنے ساتھیوں کے ہاتھوں زیادتی کا نشانہ بنوانے کے بعد قتل کر کے نعش سوٹ کیس میں بند کی اور بند روڈ کے بس اڈے پر ساتھیوں سے ملکر سیالکوٹ جانے والی بس کا ٹکٹ بک کرایا اور نعش اڈے پر چھوڑ کر فرار ہو گئی۔ پولیس نے طوبیٰ اور اسکے ساتھیوں کی تلاش شروع کر دی۔