لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے اورنج ٹرین منصوبے کیلئے لینڈ ایکوزیشن ایکٹ کی خلاف ورزیوں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ بیشتر کیسز میں حکومت نے ابھی ایکوزیشن کی کارروائی مکمل ہی نہیں اور سارا شہر مسمار کر دیا۔ عدالت نے منصوبے کیلئے ایکوزیشن کی کارروائی مکمل ہونے تک شہریوں کی جائیدادوں کی مسماری روک دی۔ دو رکنی بنچ نے یتیم خانہ چوک کے دکاندار محمد اعجاز، کھاڑک سٹاپ پر پٹرول پمپ کے مالک محمد طارق اور محکمہ پی ٹی سی ایل کی درخواستوں پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں کے وکلا نے موقف اختیار کیا کہ حکومت نے اورنج ٹرین منصوبے کیلئے لاقانونیت کو قانون بنا لیا ہے، شہریوں کی دکانیں، گھر، پلازے اور دیگر جائیدادیں ایکوائر کرنے کیلئے لینڈ ایکوزیشن ایکٹ کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے، عدالت نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ مناسب ہو گا کہ حکومت خود ہی قانون کی پاسداری کر لے۔ عدالت کے سامنے بیشتر ایسے مقدمات آ رہے ہیں جس میں ایکوزیشن کی کارروائی مکمل ہونے سے قبل ہی جائیداد مسمار کر دی گئی۔ ایکوزیشن کی کارروائی مکمل ہونے سے قبل حکومت آگے کیسے چل سکتی ہے۔ عدالت نے مزید کارروائی آج تک ملتوی کرتے ہو ئے حکومت سے واضح موقف مانگا ہے کہ ایکوزیشن کی کارروائی مکمل ہونے سے قبل حکومت کس طرح جائیدادیں مسمار کر رہی ہے۔علاوہ ازیں ہائیکورٹ نے تاریخی عمارتوں کی دو سو فٹ حدود میں اورنج لائن میٹرو ٹرین منصوبے پر کام روکنے کے عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ کرنے کے خلاف دائر درخواست میں لوکل کمیشن مقرر کر دیا ہے۔ لوکل کمیشن اس بات کا تعین کرے گا کہ آیا عدالتی احکامات پر عمل ہورہا ہے یا نہیں۔
حکومت نے اورنج ٹرین کیلئے ایکوزیشن مکمل نہیں کی سارا شہر مسمار کر دیا: ہائیکورٹ
Feb 23, 2016