لاہور (آئی این پی) عمران خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیرکا حل ضروری مگر بھارت سمیت ہمسایہ ملک سے ٹینشن کم ہو نی چاہئے‘ میں پارلیمنٹ میں تب جائوں گا جب نوازشریف بھی آیا کر یںگے‘ وزیراعظم66کروڑ غیر ملکی دوروں پر خرچ کر دیتے ہیں مگر قبائلی علاقوں کو فنڈز نہیں ملتے، میں نوازشریف پر تنقید نہ کروں تو کیا کروں؟ تحریک انصاف کی حکومت آئیگی تو پارلیمنٹ میں ہر ہفتے وزیراعظم پارلیمنٹ میں سوالوں کا جواب دے گا‘ دہشت گردی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، طالبان کے بعد اب داعش آگئی ہے ‘وزیر اعلی پرویز خٹک اور سمیت خیبر پی کے میں کسی وزیر کے خلاف کوئی انکوائری نہیں چل رہی‘ صوبوں میں کرپشن کو مرکزی نہیں صوبائی احتساب کمشن کو پکڑنا چاہئے‘ مرکزی نیب میں کوئی بھی پیسے دیکر ’’سودے بازی‘‘ کرسکتا ہے ‘آج بھی سمجھتا ہوں چیئرمین نیب کی تقرری مک مکائو ہے ‘ملک سے کرپشن کے خاتمے کیلئے بڑے بڑے لوگوں کو پکڑنا ہو گا، پاکستان میں روزانہ ارب کی کر پشن ہو رہی ہے‘ قبائلی علاقوں کو مر حلہ وار خیبر پی کے کا حصہ بنایا جائے اور وہاں اصلاحات کیلئے وہاں کے لوگوں سے بات کی جائے وہ صوبہ نہیں بن سکتا ‘ وہاں بھی بلدیاتی انتخابات کروائے جائے‘ حکمرانوں نے پی آئی ے کی نجکاری کرنا تھی تو معاملہ پارلیمنٹ میں لیکر آتے ‘اگر پی آئی اے اور سٹیل ملز اور دیگر اداروں کی نجکاری کرنی ہے تو حکمرانوں نے کیا کرنا ہے؟ پورے ملک کی ہی پھر نجکاری کر دیں ‘باچا خان یونیورسٹی میں دہشت گردی کی جوڈیشل انکوائری کروانے کیلئے تیار ہیں مگر مجھے لگتا ہے کوئی انکوائری ہو رہی ہے ‘اگر خیبر پی کے سے گیس نکال لی جائے تو پاکستان کو سالانہ2 ارب سے زائد فائدہ ہوگا ‘(ن) لیگ نے5ہزار ارب کے قرضے لئے اپنے ملک سے گیس نکالنے کی بجائے ایل این جی کی ڈیل میں لگے ہوئے ہیں۔ ایک انٹرویو میں عمران نے کہا کہ جب احتساب کمشن بنا تو اس کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں بلکہ وہ مکمل طور پر آزاد ہے اسی وجہ احتساب کمشن نے ہمارے وزیر ضیاء الدین آفریدی کو پکڑ لیا اور میرے ایک ایم این اے کے والد کو بھی گرفتار کر لیا مگر میں نے انکو سپورٹ دی ہے۔ نوازشریف کے خلاف بھی نیب میں12کیس پڑے ہوئے ہیں اور ہم بھی خیبر پی کے میں اپوزیشن کے ساتھ ملکر احتساب کمشن کا چیئرمین لگاتے تو دس سال کے پرانے کرپشن کیس ختم ہو جاتے۔ وسیم اکرم اور ویون رچرڈز نے بھی پی ایس ایل کا فائنل دیکھنے کی دعوت دی مگر وقت نہیں مل رہا۔ پی ایس ایل کا فائنل دیکھنے ضرور جاتا مگر وقت نہیں مل رہا۔