ملکی سیاسی صورتحال پر اپنے اہم بیان میں آصف زرداری نے کہا ہے کہ جنرل راحیل شریف کی مدبرانہ قیادت میں دہشت گردی کیخلاف جنگ منطقی انجام کو پہنچے گی. جنرل راحیل شریف کا مدت ملازمت میں توسیع نہ لینے کا عندیہ لائق تحسین اور قابل تعریف ہے لیکن قومی تاریخ کے اس نازک موڑ پر توسیع نہ لینے کا اعلان قبل از وقت ہے۔ اس اعلان سے عوام کی امید، مایوسی میں بدلنے اور منفی تاثر آنے کا امکان ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں قوم متحد اور کامیابی کی متمنی ہے۔ قیادت کا تسلسل، فوج کی پرجوش، پرخلوص اور پرعزم جدوجہد پاکستان کی سلامتی اور استحکام کی ضامن ہے۔ قیادت کو قومی مفاد اور ملکی سلامتی کے تناظر میں وقت آنے پر فیصلہ کرنا چاہیے۔ آصف زرداری کا کہنا ہے کہ پاک فوج نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی اور وہ بری طرح پسپا ہوئے. پوری قوم پاک فوج کی بے مثال قربانیوں اور لازوال شجاعت کی معترف ہے. پیپلز پارٹی فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ ایسی صورتحال میں کچھ حلقوں کی طرف سے سیاسی معاملات، احتساب یا دوسرے قومی معاملات میں فوج کا ممکنہ کردار تلاش کرنا مناسب نہیں. قوم اور میڈیا اس قسم کی قیاس آرائیوں سے گریز کرنا چاہیے. فوج کی جدوجہد اور لازوال قربانیوں کو سیاسی اختلافات کی نذر نہیں ہونا چاہیے۔ آصف زرداری کا کہنا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جدوجہد کو کامیابی سے ہمکنار کرنا قوم اور فوج کا مشترکہ عزم ہونا چاہیے. آرمی پبلک سکول پر حملے کے بعد جب صورتحال سنگین ہوئی تو قوم اور سیاسی جماعتیں تمام اختلافات بھلا کر مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہوئیں. پیپلز پارٹی نے اے پی سی میں قومی لائحہ عمل پر اتفاق کیا۔ بیان کے مطابق وطن عزیز کو اندرونی و بیرونی دشمن سلامتی کے خطرات سے دوچار کر رہے ہیں. کراچی میں منظم جرائم اور بھتہ خوری، تعلیمی اداروں میں دہشتگردی سوچی سمجھی سازش ہے. طالبان، پرتشدد تنظیمیں اور جرائم پیشہ گروہ ملک کو غیر مستحکم کر رہے ہیں. ان عناصر کو بیرونی آقاؤں کی مدد حاصل ہے۔ صورتحال کا تقاضا ہے کہ پاک فوج کا بھرپور ساتھ دیا جائے. فوج کا کامیاب آپریشن ضرب عضب اور خیبر ون جاری ہے. بلوچستان میں امن دشمنوں کیخلاف کارروائی اور کراچی میں منظم جرائم کے خاتمے اور سہولت کاروں کی سرکوبی کی گئی ہے۔ پیپلزپارٹی افواج کی کامیابیوں کی معترف اور بہادر جوانوں پر فخر کرتی ہے۔