راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے) تعلیمی اداروں میں منشیات کی روک تھام کے لئے مشترکہ لائحہ عمل اپنانے کی غرض سے اے این ایف کے زیر اہتمام تعلیمی کانفرنس، اے این ایف اکیڈمی ، اسلام آباد میں منعقد ہوئی،جسکا مقصد تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کی روک تھام اور نوجوان نسل کو اس کے خطرات سے محفوظ رکھنے کے لئے ایک مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینا تھا۔ سیکرٹری وزارت انسداد منشیات اقبال محمود نے کانفرنس کی صدارت کی ،جبکہ اس موقع پر چیئرمین ہائرایجوکیشن کمیشن پروفیسرڈاکٹرمختا راحمد مہمان خصوصی تھے۔ شرکاء میں ہائرایجوکیشن کمیشن ، یونیورسٹیوں ، میڈیکل کالجوں، معروف اسکولوںو تعلیمی اداروں کے نمائندوں اور ماہرین نفسیات و ماہرین نفسیاتی امراض شامل تھے ڈی جی اے ا ین ایف میجرجنرل مسرت نواز ملک ،ہلال امتیاز(ملٹری )نے اپنے ابتدائی کلمات میں کانفرنس کی شرکاء کو خوش آمدید کہا اور منشیات سے پاک معاشرے کے نظریے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے فورم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ چونکہ بچوں کی زندگیوں میں اساتذہ کا کردار سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے لہٰذہ ان کی حیثیت قوم کے معمار کی سی ہے انہوں نے کہا کہ انسانی جان کو منشیات سے درپیش خطرہ انسان کی سوچ سے کہیں بڑھ کر ہے جو منشیات سے واقع ہو رہے ہیں جو خاموشی سے انسانوں کو ہلاک کر رہی ہے، پس یہ لعنت معاشرے کے لاکھوں افراد کو ناکارہ بنا رہی ہے جس کا زیادہ تر شکار نوجوان نسل ہے منشیات کی لعنت کے نتیجے میں نوجو ن نسل میں جرم کی شرح بڑھ رہی ہے اور تعلیمی اقدار کمتری کی طرف جا رہے ہیں حکومت تعلیمی اداروں میں منشیات کے پھیلائو کو تنہا ختم نہیں کر سکتی کیوں کہ یہ ایک معاشرتی سانحہ ہے جو کمزور معاشرتی روابط ، ہم عمروں کے دبائو، احساس کمتری، ذہنی دبائو، بے چینی اور تجسس کے نتیجے میں جنم لیتا ہے انہوں نے آگاہ کیا کہ طالب علموں کو درپیش منشیات کے خطرے کو اساتذہ کی دانشمند انہ صلاحیت کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے کیوں کہ طالب علم والدین کی نسبت اساتذہ کی ہدایات پر ذیادہ موئثر طریقے سے عمل کرتے ہیں منشیات کے انسداد کے لئے قابل عمل اور قوی حکمت عملی کی اشد ضرورت ہے کیوں کہ منشیات کا خطرہ ہمارے تعلیمی اداروں اور ان کے گرد و نواح میں رفتہ رفتہ سرائیت کرتا جا رہا ہے اس مسئلے پر کامیابی سے قابو پانے کے لئے ہمارا قومی کردار ناگزیر ہے سیکرٹری وزارت انسداد منشیات نے منشیات کی صورت حال کا جائزہ پیش کیا ، جس کے بعد اس کانفرنس کا ایجنڈا پیش کیا گیا جس کی اہم ترجیہات میں مشترکہ لائحہ عمل کی تشکیل، تعاون کے موضوعات ، منشیات کے استعمال کی وجوہات ، علاج معالجے کے اقدامات، موئثر کنٹرول اور تعلیمی اداروں میں اے این ایف کے ساتھ رابطہ رکھنے کے لئے رابطہ کار کی نامزدگی شامل تھے چیئرمین ہائرایجوکیشن کمیشن پروفیسرڈاکٹرمختا ر احمد نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اے این ایف کی جانب سے تعلیمی اداروں میں کی جانیوالی آگاہی سرگرمیوں کی تعریف کی، اور تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے ہوئے استعمال کی روک تھام کے لئے مکمل تعاون کایقین دلایا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کی روک تھام کے لئے مشترکہ لائحہ عمل ناگزیر ہے بعد ازاں کانفرنس کے شرکاء کے درمیان مذکورہ موضوعات پر بحث کا آغاز ہوا۔جس کے دوران اہم تجاویز پیش کی گئیں جن میں تعلیمی اداروں کو تمباکو نوشی سے پاک بنانا، منشیات استعمال کرنے والے طلباء یا افراد کی نگرانی کے لئے سیکیورٹی کیمروں کی تنصیب، تعلیمی اداروں میں ماہر نفسیات کی تقرری، اے این ایف کے ساتھ خفیہ اطلاعات کا تبادلہ، منشیات کی آگاہی کے لئے تربیتی ورکشاپوں کا انتظام، منشیات کے استعمال کے آگاہی بیدار کرنے کیلئے مختلف مہمات کا آغاز،طالب علموں کے اساتذہ اور ان کے والدین کے مابین مضبوط تعلق استوار کرنا، تعلیمی نصاب میں منشیات کی آگاہی کے متعلق اسباق شامل کرنا، غیر نصابی سرگرمیوں کی فراہمی، طلباء کے لئے کھیلوں کے مواقع فراہم کرنا، مشکوک طالب علموں کا طبی معائنہ، منشیات کے خلاف آگاہی مہمات میں طا لبعلموں کے ادبی حلقوں کا کردار ، تعلیمی اداروں کی اندرونی نگرانی اور تعلیمی اداروں میں منشیات پر قابو پانے کیلئے اے این ایف کاتعاون شامل ہیں۔