اسلام آباد (وقائع نگار) ایف آئی اے نے ایس ای سی پی کے سابق چیئرمین ظفر حجازی کے خلاف چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ ٹمپرنگ کیس میں فرانزک رپورٹ اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرا دی ہے۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ ساری بات ماہین فاطمہ کے گرد گھوم رہی ہے ، جس نے ٹمپرنگ کی اسے گواہ بنا دیا گیا۔ تفتیشی افسر نے کہا ماہین فاطمہ پر ٹمپرنگ کے لئے چیئرمین کی جانب سے دباؤ ڈالا گیا تھا۔ عدالت نے سماعت 7مارچ تک ملتوی کر دی۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے ظفر حجازی کی ریکارڈ ٹمپرنگ کیس کے اخراج کی درخواست کی سماعت کی۔ اس موقع پر ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل بشیر میمن اور ڈائریکٹر یاسین فاروق عدالت میں پیش ہوئے۔ سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایف آئی اے کی جانب سے ریکارڈ ٹمپرنگ سے متعلق فرانزک رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایس ای سی پی کی ایک افسر ماہین فاطمہ نے ریکارڈ میں ٹمپرنگ کی جنہیں بعد میں وعدہ معاف گواہ بنایا گیا۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ٹرائل کورٹ میں چالان پیش کر دیا تاہم عدالت جو فیصلہ کرے گی اسے من و عن قبول کیا جائے گا۔ ظفر حجازی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ریکارڈ میں رد و بدل کرنے کے حوالے سے سابق چیئرمین ایس ای سی پی کی طرف سے کوئی تحریری ہدایات جاری نہیں کی گئی تھیں۔ ایس ای سی پی میں تمام معاملات کمشنرز کی مشاورت سے طے ہوتے ہیں جبکہ چوہدری شوگر ملز کے ریکارڈ سے متعلق کوئی میٹنگ ہی نہیں ہوئی تھی۔