وافر بجلی موجود‘ نقصانات نہ ہوں تو زیرو لوڈشیڈنگ ہوجائے: اویس لغاری

اسلام آباد (این این آئی) وفاقی وزیر برائے پاور ڈویژن سر دار اویس احمد خان لغاری نے کہا ہے کہ سسٹم میں اس وقت وافر مقدار میں بجلی موجود ہے، اگر نقصانات نہ ہوں تو ہم پورے ملک میں زیر و لوڈشیڈنگ کرنے کی استعداد رکھتے ہیں، جون میں طلب23966میگا واٹ، پیداوار24310میگا واٹ ہوگی، جولائی میں طلب24029میگا واٹ اور پیداوار24800میگا واٹ رہنے کا امکان ہے، مارچ کے پہلے یا دوسرے ہفتے میں ان نقصانات کا جائزہ لیں گے اور اس کے مطابق بجلی کی فراہمی میں معطلی کا دورانیہ بڑھانے،کم کرنے یا نہ کرنے کا باقاعدہ اعلان کریں گے۔ جمعرات کو گرمیوں میں بجلی کی فراہمی سے متعلق بیان میں انہوں نے کہاکہ میں آج ملک بھر کے بجلی کے صارفین کے سامنے کچھ زمینی حقائق رکھنا چاہتا ہوں تاکہ آنیوالے دنوں میں خاص طور پر گرمی کے مہینوں میں بجلی کی صورت حال مکمل طور پر واضح ہو اور ان کو اس بات کا بھر پور علم ہو کہ حکومت ان کیلئے کیا اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں واضح الفاظ میں یہ بات کر نا چاہتا ہوں کہ سسٹم میں اس وقت وافر مقدار میں بجلی موجود ہے اور اگر نقصانات نہ ہوں تو ہم پورے ملک میں زیرو لوڈشیڈنگ کرنے کی استعداد رکھتے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق اس سال مارچ کے مہینے میں بجلی کی طلب 15800میگاواٹ رہنے کا امکان ہے جبکہ ہمارے پاس بجلی کی پیداوار تقریباً 16000میگاواٹ ہو گی۔ اپریل میں طلب 18000اور پیداوار 18800میگا واٹ، مئی میں20888اور پیداوار 20900میگا واٹ، جون میں23966میگا واٹ جبکہ پیداوار 24310میگا واٹ، جولائی میں طلب 24029میگا واٹ اور پیداوار24800میگا واٹ رہنے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہاکہ پلانٹ کی تکنیکی خرابی یا کسی ٹرانسفارمر اور لائن کی خرابی کو خارج از امکان نہیں کہا جا سکتا جس کی وجہ سے کچھ علاقوں میں عارضی طور پر بجلی معطل بھی رہ سکتی ہے اور جس کی ہم باقاعدہ آپ تک اطلاع بھی پہنچاتے رہیں گے۔ گرمیوں میں اس سال بجلی کی پیداوار 25000میگا واٹ پر پہنچ جائے گی جو کہ تقریباً10200میگا واٹ 2013کی نسبت زیادہ ہو گی۔ بجلی کے حجم میں اضافے کی وجہ سے نقصانات میں % 1.2فیصد کمی کے باوجود ہمیں تقر یباً 360 ارب سالانہ برداشت کرنا ہوں گے۔ جس کے لئے ملک کی معیشت نہ تو اجازت دیتی ہے اور نہ ہی ہم کسی چوری کا خمیازہ باقاعدگی سے بل ادا کرنے والے صارفین پر ڈال سکتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...