سرگودھا: رشتہ نہ دینے پر اغوا کے بعد 6 افراد کی3ماہ تک لڑکی سے اجتماعی زیادتی

Feb 23, 2018

سرگودھا+ اوکاڑہ(نامہ نگاران) سرگودھامیں شادی سے انکار پر لڑکی اغوا‘ 3ماہ تک 6افراد کی اجتماعی زیادتی، پولیس کے مقدمہ درج نہ کرنے پر بچی کی ماں سیشن کورٹ پہنچ گئی، ایڈیشنل سیشن جج انکوائری آفیسر مقرر، تفصیلات کے مطابق شریف کالونی کی فاطمہ بی بی نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج امیر محمد خان کی عدالت میں درخواست دی کہ قاسم میری بیٹی ثمینہ سے شادی کا خواہاں تھا جبکہ میری بیٹی اس سے نفرت کرتی تھی، رشتہ سے انکار پر اس نے میری بیٹی ثمینہ کو اغواء کرلیا 3ماہ تک قاسم اپنے 6دوستوں لیاقت، جاوید ، غلام محمد وغیرہ کے ہمراہ اسے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بناتا رہا، خاتون نے بتایا کہ مقدمہ کے اندراج کے لئے رجوع کیا تو ایس ایچ او نے کہا کہ واقعہ تبدیل کرکے لائو، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج نے ایڈیشنل سیشن جج کو انکوائری آفیسر مقرر کرکے 2یوم میں رپورٹ کا حکم دیا، دوسری طرف ڈی پی او سرگودھا سے بھی مقدمہ کے عدم اندراج پر رپورٹ طلب کرلی گئی۔ اوکاڑہ کے نواحی گائوں آبادی ڈھیرانوالی میں رات گئے ذہنی معذور عبدالرحیم کو آصف اپنے ساتھ لے گئے زیادتی کو نشانہ بنا ڈالا معذور کے بھائی محمد نعیم کی مدعیت میںمقدمہ درج کرلیا۔ نواحی گائوں چک 14جی ڈی میں ساجدہ پروین گھر میں اکیلی تھی اسی گائوں کے محمد ندیم نے اسے زیادتی کانشانہ بنانے کی کوشش کی پولیس نے خاتون کے شوہر کی رپورٹ پر مقدمہ درج کرلیا ۔

مزیدخبریں