امریکی صدر کی اساتذہ کو اسلحہ سے لیس کرنے کی تجویز کی شدید مخالفت

ریاست فلوریڈا میں اسکول پر حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اساتذہ کو اسلحہ سے لیس کرنے کی تجویز کی حمایت کی تاہم ٹیچرز ایسوسی ایشن نے اسے ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔امریکی صدر ٹرمپ نے مخصوص اسلحہ خریدنے کے لیے عمر کی حد بڑھا کر 21 سال کرنے کی حمایت کردی جبکہ انہوں نے ٹیچرز کو اسلحہ سے لیس کرنے کی تجویز کی بھی حمایت کے ساتھ اسلحہ ٹریننگ لینے والے ٹیچرز کو بونس دینے کی بھی تجویز دی ہے۔ وائٹ ہائوس میں مختلف وفود سے بات چیت میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اپنے بچوں کی حفاظت سے زیادہ اہم بات کوئی نہیں ہے۔صدر ٹرمپ نے اسکولوں کو اسلحے سے پاک بنانے اور اساتذہ کو بندوقوں سے لیس کرنے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ اسلحے سے لیس ٹیچر حملے کو روک سکتا ہے۔دوسری جانب ٹیچرز ایسوسی ایشن نے اس تجویز کی شدید مخالفت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا، امریکا کی سب سے بڑی ٹیچرز یونین نے صدر ٹرمپ کی اس تجویز کی مخالفت میں کہا کہ یہ تجویز قابل عمل نظر نہیں آتی۔ریاست فلوریڈا کی ایک کائونٹی میں طلبا کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ٹیچرز کو اسلحہ رکھنے کی اجازت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ پوک کائونٹی کے شیرف گریڈی جڈ نے میڈیا کو بتایا کہ انہوں نے ایک پروگرام کا آغاز کیا ہے جس کے تحت کانٹی کے اساتذہ کو تربیت فراہم کی جارہی ہے جس کے بعد وہ اسکول میں اسلحہ ساتھ رکھ سکیں گے تاکہ کسی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں طلبا کی حفاظت کو یقینی بنایا جاسکے۔خیال رہے کہ فلوریڈا کے قوانین کے تحت اسکول کے کیمپس میں پولیس کے علاوہ کسی اور کو اسلحہ ساتھ لانے کی قطعی اجازت نہیں ہے۔اور حال ہی میں ریاست فلوریڈا کے مارجوری اسٹون مین ڈگلس ہائی اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک اور 50 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔ اور اس حملے کو جدید امریکا کی تاریخ میں اسکول پر کیے جانے والے 10 بڑے حملوں میں سے ایک قرار دیا گیا تھا۔

ای پیپر دی نیشن