نیب نے سابق وزیر خزانہ کے خلاف ضمنی ریفرنس دائرکرنے کے لئے تین دن کی مہلت طلب کرلی، جس پر عدالت نے کارروائی پیر تک ملتوی کردی ہے۔جمعہ کو احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے نیب ریفرنس کی سماعت کی، اس موقع پر نیب کی جانب سے اسحاق ڈار کے خلاف ضمنی ریفرنس دائرنہ کرایا جاسکا۔نیب پروسیکیوٹر عمران شفیق نے عدالت کو بتایا کہ ضمنی ریفرنس تیار ہے جس کی مجازاتھارٹی نے منظوری بھی دے دی ہے، مگر آ ج شریف فیملی کے خلاف ریفرنس کی سماعت کے باعث ضمنی ریفرنس دائر نہیں کرایا جاسکا، البتہ پیر کے روز ضمنی ریفرنس دائر کردیں گے۔دوران سماعت استغاثہ کے گواہ انعام الحق نے بیان ریکارڈ کراتے ہوئے بتایا کہ وہ اگست2017ء میں بطور پراجیکٹ ڈائریکٹر الفلاح ہا وسنگ سوسائٹی تعینات تھے، اس دوران سوسائٹی کے صدر کا لیٹر اور اسحاق ڈار اور ان کی فیملی کے ممبر شپ فارم جمع کرائے۔گواہ نے بتایا کہ اسحاق ڈار سے 2004سے2009 تک 2350000 روپے لے کر دو کنال پلاٹ کیلئے ممبر شپ اکاونٹ میں جمع کیے گئے جبکہ تبسم ڈار اور علی اسحاق ڈار سے بھی اتنے پیسے وصول کیے گئے، بعد ازاں استغاثہ کے گواہ انعام الحق کا بیان مکمل ہونے کے بعد عدالت نے کیس کی سماعت26 فروری تک ملتوی کردی ہے۔