انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بھارت سے تمام کھیلوں کے ایونٹس کی میزبانی چھین لی

لاہور (سپورٹس رپورٹر+ نمائندہ سپورٹس) پاکستانی ایھلیٹس کو انٹرنیشنل شوٹنگ ایونٹ کیلئے ویزا جاری نہ کرنا بھارت کو مہنگا پڑ گیا اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بھارت سے مستقبل کے تمام عالمی ایونٹس کی میزبانی چھین لی۔ نئی دہلی میں شوٹنگ ایونٹ کے ورلڈ کپ کا انعقاد ہونا تھا جو اولمپکس 2020 کا کوالیفائنگ راو¿نڈ بھی تھا لیکن بھارت نے اس ایونٹ کے لیے پاکستانی اتھلیٹس کو ویزا جاری کرنے سے انکار کردیا۔ 2 پاکستانی شوٹرز جی ایم بشیر اور خلیل احمد جبکہ ان کے منیجرز کو ایونٹ میں شرکت کرنا تھی لیکن وہ بدھ کو ایونٹ کی رسمی کارروائیوں کے لیے بھارت نہیں پہنچے۔ انٹرنیشنل شوٹنگ سپورٹس فیڈریشن اور انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے خبردار کیا تھا کہ وہ اس اقدام سے باز رہیں کیونکہ ایسی صورت میں انہیں مستقبل میں کسی بھی ایونٹ کی میزبانی نہیں دی جائے گی لیکن اس کے باوجود انہوں نے پاکستانی اتھلیٹس کو ویزا جاری نہ کیا۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بھارتی ہٹ دھرمی پر انہیں مستقبل کے تمام عالمی ایونٹس کی میزبانی سے محروم کردیا ہے جبکہ موجودہ ایونٹ سے بھی اولمپکس کے کوالیفائنگ راو¿نڈ کا درجہ واپس لے لیا گیا ہے۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ میزبان ملک کی جانب سے سیاسی مداخلت اور امتیازی سلوک روا رکھتے ہوئے اتھلیٹس کو ویزا کی فراہمی سے انکار اولمپکس کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ آخری لمحات پر کی گئی کوششوں اور بھارتی حکام سے مذاکرات کے باوجود پاکستانی وفد کے بھارت داخلے کی اجازت کے حوالے سے کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے کہا کہ اس کے نتیجے میں کمیٹی کے ایگزیکٹو بورڈ نے بھارت کو مستقبل کے اولمپکس سمیت کھیلوں سے منسلک تمام ایونٹ کی میزبانی دینے کے حوالے سے بھارتی حکومت سے ہر قسم کی مشاورت ختم کردی ہے اور انہیں مستقبل میں کسی بھی ایونٹ کی میزبانی نہیں دی جائے گی۔ اس کے ساتھ ساتھ کمیٹی نے دنیا کی تمام عالمی سپورٹس فیڈریشنز سے درخواست کی ہے کہ جب تک بھارتی حکومت تحریری طور پر تمام اتھلیٹس کو ایونٹ میں شرکت کی اجازت دینے کی ضمانت نہ دے، اس وقت تک وہ بھارت میں ایونٹس کا انعقاد نہ کریں یا انہیں مستقبل کے مقابلوں کی میزبانی نہ دیں۔ انڈین اولمپکس ایسوسی ایشن نے 2026 کے یوتھ اولمپکس کے لیے باقاعدہ روڈمیپ تیار کر کے جمع کرایا تھا جبکہ اس نے ایشین گیمز 2030 اور 2032 میں پہلی مرتبہ اولمپکس کی میزبانی کی خواہش بھی ظاہر کی تھی۔ انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکرٹری راجیو مہتا نے اس صورتحال کو ملک کے تمام کھیلوں کے لیے بڑا دھچکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت سے مکمل رابطے میں ہیں اور پاکستانی شوٹرز کو ویزا دینے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال بھارت نے نئی دہلی میں ویمنز ورلڈ چیمپئن شپ کے لیے کوسووو کی باکسر کو ویزا دینے سے انکار کردیا تھا کیونکہ بھارت نے کوسووو کو ایک آزاد ریاست تسلیم نہیں کیا۔ راجیو مہتا نے کہا کہ یہ سب کچھ ہونا بدقسمتی ہے، میں نے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے حکام سے بات کی جس سے مجھے اندازہ ہوا کہ ہماری مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، ہم اس بحران کے حوالے سے حکومت سے بات کر کے کوئی راہ تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔ ایونٹ کے منعقد ہونے کے باوجود اب بھی اتھلیٹس اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرسکتے ہیں کیونکہ بھارت کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹ سے اولمپکس کوالیفکیشن کا درجہ چھین لیا گیا ہے۔
آئی او سی

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...