نیویارک+اسلام آباد(صباح نیوز+این این آئی) پلوامہ واقعہ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کو شرمندگی اٹھانا پڑگئی، پاکستان کو کامیابی ملی ہے، اجلاس میں خود کش حملہ دہشت گردی کے طور پر نہیں لیا گیا۔پلوامہ واقعہ کے بعد پاکستان پر الزام لگانے کی بھارتی کوشش ناکام ہوگئی۔ بھارتی سازشوں کے باوجود سلامتی کونسل کے بیان میں پاکستان کا کوئی ذکر نہیں، نئی دہلی میں مختلف ممالک کو بریفنگ دی گئیں مگر کچھ ہاتھ نہ آیا، سلامتی کونسل نے پلوامہ واقعہ پرصرف جیش محمد کا ذکرکیا جب کہ جیش محمد پہلے ہی پاکستان میں کالعدم تنظیم ہے، جس کے بعد بھارت کو سکیورٹی کونسل میں بھی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ عالمی برادری نے بہتان تراشی کی بھارتی پالیسی مسترد کر دی، بھارت کی سر توڑ کوششوں کے باوجود پلوامہ واقعہ پر سلامتی کونسل کا مذمتی بیان 7 روز بعد جاری ہوا جبکہ بھارت نے امریکا کا اثر و رسوخ استعمال کرنے کی بھی ہرممکن کوشش کی مگر ناکام رہا۔ سلامتی کونسل کے اعلامیہ میں پاکستان کا نام نہ ہونا سفارتی سطح پر پاکستان کی بڑی فتح ہے۔ پلوامہ حملے کے بعد پاکستان نے بھی مختلف ممالک کے سفیروں کو اپنے موقف سے آگاہ کیا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی حکومت اور میڈیا کی جنونیت کو کشمیریوں اور بھارت میں موجود پاکستانیوں کی زندگی کیلئے خطرہ قرار دےدیا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی جیل میں قید پاکستانی شہری کے قتل پر ٹوئٹر پر بیان جاری کیا۔ترجمان نے مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے واقعہ کو مد نظر رکھتے ہوئے لکھا کہ ’بھارت کی جیل میں پاکستانی قیدی کا قتل بھارتی حکومت اور مقامی میڈیا کی پیدا کی گئی جنونیت کے درمیان ہوا۔ڈاکٹر فیصل نے اپنی ٹوئٹ میں بھارتی حکومت اور میڈیا کے اس رویے کو مقبوضہ کشمیر کے کشمیریوں اور بھارت میں موجود پاکستانیوں کی زندگی اور تحفظ کیلئے خطرہ قرار دیا۔ این این آئی کے مطابق پاکستان نے جے پور جیل میں پاکستانی قیدی شاکر اللہ کی شہادت کے بارے میں بھارتی رپورٹ مسترد کر دی ہے۔ جمعہ کو دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حقیقت سمجھ سے بالاتر ہے کہ بھارتی جیل میں قیدیوں کے درمیان لڑائی اس حد تک شدت اختیار کر گئی کہ پاکستانی قیدی شاکر اللہ شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ڈاکٹر فیصل نے رپورٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی جیلوں میں پاکستانی قیدیوں کی سلامتی اور تحفظ بھارتی حکومت کی ذمہ داری ہے جسے ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے اضافی اقدامات کرنے چاہیں۔انہوںنے کہا کہ بھارتی حکومت کو تمام پاکستانیوں خصوصاً بھارتی جیلوں میں پاکستانی قیدیوں کی حفاظت یقینی بنانے کے لئے اضافی سیکیورٹی فراہم کرنی چاہیے۔
ترجمان دفترخارجہ
سلامتی کونسل